ٹی آر ایس سے وابستگی برقرار رکھنے عوام سے اپیل، جی ایچ ایم سی میں تعاون پر اظہار تشکر، 10 ڈسمبر کو چیف منسٹر کا دورہ سدی پیٹ
سدی پیٹ: تلنگانہ ریاست کے نامور وزیر مسٹر ٹی ہریش راؤ وزیر فینانس کے تعلق سے کچھ کہنا سورج کو دِیا بتانے کے مترادف ہے ۔ مسٹر ٹی ہریش راؤ تلنگانہ ریاست کے ایسے متحرک قائد ہیں جنہوں نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے دست راست کی حیثیت سے جدوجہد کرتے ہوئے نہ صرف اپنی ایک منفرد شناخت بنائی بلکہ ضلع سدی پیٹ کے ہر خاص و عام میں مقبول ہیں۔ جی ایچ ایم سی انتخابات میں تین حلقوں پر انچارج کی حیثیت سے انہوں نے ان حلقوں میں ٹی آر ایس امیدواروں کو ایسے وقت کامیابی دلوائی جبکہ ٹی آر ایس کے ہی کئی اہم قائدین کے رشتہ داروں کو شکست ہوئی۔ ٹی آر ایس کے 55 امیدواروں کی کامیابی کے تعلق سے نمائندہ سیاست کلیم الرحمن نے مسٹر ہریش راؤ کی قیامگاہ سدی پیٹ پر ایک خصوصی ملاقات میں ان سے سوال کیا اور انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ غیر متوقع نتیجہ سامنے آیا اور یہ بھی کامیابی کارکنوں و قائدین کی سخت محنت اور جستجو کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس امیدواروں کو کامیابی دلوانے میں حکومت کی فلاح و بہبود عوامی اسکیمات کا بھی دخل ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ٹی آر ایس پارٹی ہمیشہ سے ہی ریاست کی ترقی اور ترقیاتی کاموں کو اہمیت دیتی ہے یہی وجہ ہے کہ ٹی آر ایس آج بھی عوام کے دلوں پر حکومت کررہی ہے۔ سدی پیٹ میں چیف منسٹر کے دورہ کے متعلق تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ سدی پیٹ کے موضع نرسا پور میں 163 کروڑ کی لاگت سے نو تعمیر شدہ ڈبل بیڈ روم مکانات کا افتتاح ، 135 کروڑ کی لاگت سے تعمیر کردہ گورنمنٹ میڈیکل کالج، سدی پیٹ میں واقع چیتل تالاب کے قریب 278 کروڑ کی لاگت سے انڈر گراؤنڈ ڈرینج، رنگا نائیک ساگر واٹر ریزروائر کے لئے 8 کروڑ لاگت سے گیسٹ ہاوز، چنا کوڈور موضع سنجلا پور میں سدی پیٹ کے چٹ پلی میں کسانوں کے لئے تعمیر کردہ آڈیٹوریم، کومٹ چیرو میں جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا جائے گا۔ بعد ازاں گورنمنٹ ڈگری کالج میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ 10 ڈسمبر کو اپنے دورہ سدی پیٹ کے موقع پر 255 کروڑ کی لاگت سے 960 بیڈز پر مشتمل دواخانے اور کنڈہ پاک موضع کے دودیڈہ میں 45 کروڑ کی لاگت سے آئی ٹی ٹاور کا سنگ بنیاد اور مذکورہ بالا تمام پروگراموں کا افتتاح کریں گے۔ بعد ازاں ڈگری کالج پر عوامی جلسہ کو مخاطب کریں گے۔ وزیر فینانس نے مزید بتایا کہ چیف منسٹر تمام اقلیتوں کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں بالخصوص مسلمانوں سے ہمدردانہ رویہ اختیاررکھتے ہیں اور تمام طبقات کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی ترقی کے لئے کئی ایک اقدامات کرچکے ہیں جیسے کہ اوورسیز اسکالر شپ اسکیم شروع کی جس کے تحت پیشہ ورانہ ڈگری کے حامل طلباء و طالبات کو بیرونی ممالک بشمول امریکہ، برطانیہ، کنیڈا، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، جرمنی، جاپان اور فرانس کی یونیورسٹیوں کو روانہ کیا جارہا ہے جس پر کروڑوں روپئے حکومت کو خرچ کررہی ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر کے جی تا پی جی تک اقلیتی طلبہ کے لئے اسکالر شپ فراہم کررہے ہیں جس پر بھی کروڑوں روپئے صرف کئے جارہے ہیں۔ غریب مسلم لڑکیوں کی شادی کے لئے شادی مبارک اسکیم کے تحت ہزاروں خاندانوں کیلئے حکومت کروڑہا روپئے خرچ کرچکی ہے جس کی وجہ سے ہزاروں غریب لڑکیاں شادی کے بندھن میں بندھی ہیں۔اقامتی مدارس کے ذریعہ لڑکے، لڑکیوں کو تعلیم اور اقامتی اسکولس میں قیام کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ مسٹر ہریش راؤ نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ یقینا کے سی آر ایک مکمل سیکولر ذہن و فکر رکھنے والے قائد ہیں اور ہمیشہ سے ہی وہ مسلمانوں کی فلاح و بہبود کیلئے سوچتے ہیں۔ ویسے تو کے سی آر نے مسلمانوں کیلئے کئی فلاحی اقدامات کئے ہیں اور اس میں کوئی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے کہ کے سی آر مستقبل میں بھی مزید فلاحی اقدامات کریں گے۔ مسٹر ٹی ہریش راؤ نے کے سی آر کو غریبوں اور پچھڑے ہوئے طبقات کا مسیحا قرار دیا۔ آخر میں ہریش راؤ نے رائے دہندوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے روشن مستقبل کیلئے ٹی آر ایس سے جڑے رہیں اور سرکاری اسکیمات سے فائدہ اٹھاتے رہیں۔