ٹی آر ایس ، کانگریس ارکان پارلیمنٹ کی عنقریب بی جے پی میں شمولیت
۔۔2024 میں تلنگانہ میں بی جے پی کا اقتدار ہوگا
حیدرآباد ۔ 13 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : سابق مرکزی وزیر بنڈارو دتاتریہ نے آج یہ سنسنی خیز ریمارکس کیا اور کہا کہ حکمراں پارٹی ٹی آر ایس اور کانگریس کے کئی ارکان پارلیمنٹ آنے والے دنوں میں بی جے پی میں شامل ہوں گے ۔ تاہم بی جے پی کے سینئیر لیڈر نے ان ارکان پارلیمنٹ کے ناموں کا انکشاف نہیں کیا ۔ یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دتاتریہ نے احساس ظاہر کیا کہ ریاست تلنگانہ میں ٹی آر ایس کا زوال شروع ہوچکا ہے ۔ اس کے قائدین کے کویتا اور بی ونود کمار کی شکست کے بعد ٹی آر ایس کا مستقبل جھکولے کھا رہا ہے ۔ کے سی آر کے تحت کام کرنے والے تمام محکموں میں رشوت کا بازار گرم ہے ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹی آر ایس راجیہ سبھا رکن ڈی سرینواس کے بی جے پی میں شامل ہونے کا امکان ہے ۔بنڈارو دتاتریہ نے مزید کہا کہ کے سی آر حکومت کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے ۔ ان کا یہ بیان اس تناظر میں غیر معمولی اہم ہے کہ ٹی آر ایس راجیہ سبھا رکن ڈی سرینواس نے جمعہ کے دن مرکزی وزیر اور بی جے پی صدر امیت شاہ سے دہلی میں ملاقات کی تھی ۔ دتاتریہ نے کہا کہ صدر ٹی آر ایس اور چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کا زوال شروع ہوچکا ہے ۔ بی جے پی تیزی سے ایک طاقتور متبادل بن کر ابھر رہی ہے ۔ ٹی آر ایس اور کانگریس کے کئی قائدین بہت جلد زعفرانی کیمپ میں شامل ہوں گے اور بی جے پی 2024 میں اقتدار حاصل کرے گی ۔ ٹی آر ایس نے حالیہ لوک سبھا انتخابات میں 16 لوک سبھا حلقوں کے منجملہ صرف 9 پر کامیاب ہوسکی ہے ۔ نظام آباد سے سرینواس کے خلاف مخالف پارٹی سرگرمیوں کی شکایات کے باوجود پارٹی قیادت نے ان کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی جب کہ سرینواس کے فرزند اروند دھرما پوری نے بی جے پی کی ٹکٹ سے کامیابی حاصل کی ہے ۔ کریم نگر میں باندی سنجے کی کامیابی میں بھی انہوں نے اہم رول ادا کیا تھا ۔۔
