ملکاجگری سے پرچہ نامزدگی داخل، انقلابی شاعر غدر سے ملاقات، تائید کی اپیل
حیدرآباد۔ 22 مارچ (سیاست نیوز) حلقہ لوک سبھا ملکاجگری کے کانگریس امیدوار ریونت ریڈی نے آج پرچہ نامزدگی داخل کردیا۔ انہوں نے میڑچل ضلع کلکٹریٹ ریالی کی شکل میں پہنچ کر پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اس سے قبل ریونت ریڈی نے مندر میں خصوصی پوجا کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے ملکاجگری عوام سے اظہار تشکر کیا جنہوں نے ان کی امیدواری کی تائید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملکاجگری کے مسائل کی یکسوئی کے لیے ہمیشہ تیار رہیں گے اور عوام کی تائید کو اپنے لیے ایک قرض تصور کریں گے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ملکاجگری سے کانگریس کی کامیابی یقینی ہے۔ لوک سبھا انتخابات مودی اور راہول گاندھی کے درمیان ہے۔ ٹی آر ایس چھوٹی علاقائی جماعت ہے جس کا لوک سبھا انتخابات میں کوئی رول نہیں۔ عوام کو چاہئے کہ وہ صرف قومی جماعتوں کی تائید کریں تاکہ مسائل کی یکسوئی میں سہولت ہو۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ انہیں ٹی آر ایس امیدوار کے طور پر دیکھ کر کے سی آر خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے تلنگانہ تحریک میں اہم رول ادا کرنے والے افراد کو نظرانداز کرتے ہوئے 100 کروڑ روپئے خرچ کرنے والے افراد کو ٹکٹ دیا ہے۔ ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ ریئل اسٹیٹ کاروباریوں کو کے سی آر نے ٹکٹ دیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ریئل اسٹیٹ کے تاجر پارلیمنٹ میں عوام کی آواز کس طرح اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملکاجگری میں کئی مسائل ہیں جو طویل عرصہ سے حل طلب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملاریڈی کو این آر آئی کوٹے سے اسمبلی کا ٹکٹ دیا گیا اور پیمنٹ کوٹے میں وزارت دی گئی۔ جبکہ ملاریڈی کے داماد کو ہراج میں ملکاجگری لوک سبھا کی نشست حوالے کی گئی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ اگر عوام نے مجھے آشیرواد دیا تو میں ملکاجگری کو ترقی یافتہ حلقہ میں تبدیل کردوں گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عوام 20 دن کانگریس کے لیے کام کریں تو وہ 20 سال تلنگانہ کے لیے کام کرنے تیار ہیں۔ انہوں نے کانگریس ارکان اسمبلی کے انحراف کی حوصلہ افزائی پر تنقید کی اور کہا کہ عوام ٹی آر ایس کو اس غیر جمہوری عمل کے لیے معاف نہیں کریں گے۔ ریونت ریڈی نے آج انقلابی شاعر غدر سے ملاقات کی اور تائید کی خواہش کی۔ بتایا جاتا ہے کہ غدر نے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔