کے سی آر نے عوام کو ہتھیلی میں جنت دکھاکر گمراہ کیا: بھٹی وکرامارکا

,

   

حکومت کی ناکامیوں کے خلاف عنقریب احتجاجی لائحہ عمل کو قطعیت
حیدرآباد۔ 11 ڈسمبر (سیاست نیوز) سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر نے عوام کو ہتھیلی میں جنت دکھاتے ہوئے دوسری میعاد کا ایک سال مکمل کرلیا ہے۔ عوام کے سی آر اور ان کے وعدوں کی حقیقت کو سمجھ چکے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب حکومت کو عوامی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ عوام سے مختلف وعدے کرتے ہوئے کے سی آر نے دوسری میعاد حاصل کرلی لیکن پہلی میعاد کے وعدے آج تک مکمل نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر کے سی آر حکمرانی کے چھ برسوں میں عوام کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ فلاح و بہبود اور ترقی کے کام ٹھپ ہوچکے ہیں۔ حکومت نے مالی طور پر مستحکم ریاست کو مقروض کردیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کے سی آر حکومت سے عوام کو نجات دلانے کے لیے کانگریس پارٹی احتجاجی لائحہ عمل تیار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناکامیوں کے خلاف کانگریس جدوجہد کرتے ہوئے عوام کو راحت پہنچائے گی۔ بھٹی وکرامارکا نے گزشتہ چھ برسوں کی مختلف ناکامیوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ معاشی صورتحال کے علاوہ امن و ضبط کی صورتحال ابتر ہوچکی ہے۔ جرائم کی شرح میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے خواتین کے قتل کے واقعات کے لیے شراب کی فروخت میں اضافہ کو ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے شراب کی فروخت کو عام کردیا۔ قومی اور ریاستی شاہراہوں پر دکانوں میں پرمٹ روم کی اجازت دی گئی۔ اس کے علاوہ جگہ جگہ بیلٹ شاپس قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آمدنی کے لیے شراب کی فروخت کو عام کرنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شراب کی فروخت پر پابندی عائد کریں۔ کانگریس اس سلسلہ میں گورنر سے نمائندگی کرچکی ہے۔ کالیشورم پراجیکٹ کو زرعی شعبہ کے لیے ناکارہ اور بے مقصد قرار دیتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ ایک لاکھ کروڑ کے قرض کے باوجود آج تک ایک ایکڑ اراضی کو پانی سیراب نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بیروزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے اور کے سی آر بیروزگار نوجوانوں سے کئے گئے وعدوں کو فراموش کرچکے ہیں۔ حکومت نے دوسری میعاد میں ایک بھی مکمل بجٹ پیش نہیں کیا بلکہ عبوری بجٹ کے ذریعہ حکومت کا کام کاج چلایا جارہا ہے۔