کے سی آر نے عیسائیوں سے کئے گئے وعدوں کو فراموش کردیا: سمپت کمار

   

حیدرآباد۔ 26 ڈسمبر (سیاست نیوز) سکریٹری اے آئی سی سی سمپت کمار نے کے سی آر حکومت پر عیسائیوں کے مسائل نظرانداز کرنے اور وعدوں کو فراموش کرنے کا الزام عائد کیا۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سمپت کمار نے کہا کہ کے سی آر دوسری مرتبہ برسر اقتدار آگئے لیکن انہوں نے عیسائیوں کے ساتھ کئے گئے ایک بھی وعدے کی تکمیل نہیں کی۔ خوش کن باتوں کے ذریعہ عیسائیوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سمپت کمار نے کہا کہ کرسمس کی مبارکباد پیش کرنے کے بجائے کے سی آر کو عیسائیوں سے معذرت خواہی کرنی چاہئے کیوںکہ وہ وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہوگئے۔ حیدرآباد میں کرسچن بھون کی تعمیر کا اعلان کیا گیا تھا لیکن آج تک عمل آوری نہیں ہوئی۔ آئیمہ اور موذنین کی طرح پاسٹرس کو بھی ماہانہ اعزازیہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن آج تک اسکیم تیار نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشنری کی اراضیات کے تحفظ کے لیے حکومت کو قانون سازی کرنی چاہئے۔ سمپت کمار نے کہا کہ اسمبلی میں کے سی آر نے عیسائیوں سے مختلف وعدے کئے تھے لیکن ایوان کے وقار کو بھی ملحوظ نہیں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میدک اور جڑچرلہ میں عیسائی چرچس کی اراضیات پر کے ٹی آر کے قریبی افراد نے قبضہ کرلیا ہے۔ اس اراضی پر ریئل اسٹیٹ کا کاروبار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے پاسٹرس کے لیے ویلفیر ٹرسٹ کے قیام کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کرسمس تقاریب کے موقع پر عیسائیوں کو امید تھی کہ چیف منسٹر ان سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کا اعلان کریں گے لیکن مایوسی ہوئی ہے۔ سالانہ کرسمس ڈنر سے عیسائیوں کو مطمئن نہیں کیا جاسکتا۔