کے سی آر نے پلوامہ کے شہیدوں کو خراج پیش نہیں کیا: ریونت ریڈی

   

فوجی جوانوں اور کسانوں کی کوئی اہمیت نہیں، کسانوں کے مسائل پر احتجاج کا اعلان
حیدرآباد۔ 18 فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ پردیش کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنٹ ریونت ریڈی نے ٹی آر ایس حکومت اور کابینہ کی توسیع کے بارے میں بعض سنسنی خیز ریمارکس کیے ہیں۔ میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ سابق وزیر ہریش رائو کو کابینہ میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ ان کے علاوہ تین سینئر ارکان کو کابینہ میں شمولیت کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ میں کے سی آر نااہل افراد کو شامل کرسکتے ہیں جو ان کی ہر بات کی تائید کریں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مڈمانیر گوریلا کوٹاپلی کے تعمیری کاموں میں کم از کم 100 کروڑ روپئے کی بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔ بے نامی کنٹراکٹرس کو پراجیکٹس کے کام دیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسمبلی انتخابات میں یہ رقم کے سی آر کو دیئے بغیر ٹی آر ایس امیدواروں میں تقسیم کی گئی۔ 30 افراد میں یہ رقم تقسیم کی گئی ہے۔ بعض کانگریسی امیدواروں کو بھی رقم دینے کی پیش کش کی گئی تھی لیکن انہوں نے قبول نہیں کیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کڑیم سری ہری پر بے قاعدگیوں کے کوئی الزامات نہیں ہیں، پھر بھی انہیں وزارت میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ مادیگا طبقہ کو کابینہ میں شمولیت کے امکانات نہیں ہیں۔ اسی طرح این نرسمہا ریڈی کو بھی نظرانداز کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اور نریندر مودی کے درمیان اٹوٹ رشتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں انہیں شکست دینے کے لیے گھر پر دھاوا کراویا گیا، اس کے برخلاف ٹی آر ایس قائدین کے پاس بھاری رقومات کی ضبطی کے باوجود ان پر مقدمات درج نہیں کیئے گئے۔ پٹنم نریندر مودی کے پاس 50 لاکھ روپئے دستیاب ہوئے اس کے باوجود مقدمہ کیوں درج نہیں کیا گیا۔ صرف میرے خلاف آئی ٹی اور انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے مقدمات درج کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کھمم کے ناگیشور رائو بھی کابینہ میں شمولیت سے محروم رہیں گے۔ کڑیم سری ہری اور نرسمہا ریڈی کے خلاف بدعنوانیوں کے الزامات نہیں ہیں پھر بھی انہیں نظرانداز کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت کے لیے کے ٹی آر سے زیادہ ہریش رائو اہل ہیں۔ تلنگانہ تحریک میں انہوں نے ابتداء سے حصہ لیا تھا۔ ریونت ریڈی نے کے سی آر کی جانب سے پلوامہ میں شہید جوانوں کو خراج عقیدت پیش نہ کیئے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ کے سی آر کے پاس جوانوں اور کسانوں کی کوئی اہمیت نہیں۔ پوچارم سرینواس ریڈی کی والدہ دسویں تقریب میں میں شرکت کے لیے وہ بانسواڑہ پہنچے لیکن انہوں نے جوانوں کے خاندانوں سے ملاقات نہیں کی۔ نظام آباد میں کسان پیداوار کے لیے امدادی رقم کے مسئلہ پر احتجاج کررہے ہیں لیکن کے سی آر کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لال جوار اور ہلدی کے کسانوں کے مسائل کی یکسوئی کے لیے وہ حکومت کو ایک ہفتے کا وقت دے رہے ہیں۔ اگر اس دوران مسائل حل نہیں کیے گئے تو وہ کسانوں کی مدد کے لیے پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان کی شکست میں پولیس نے اہم رول ادا کیا۔ پولیس کی جانب سے عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ کوڑنگل میں 60 فیصد سرپنچ کانگریس کے تائیدی منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی شکست کی وجوہات کا داخلی طور پر جائزہ لیا جائے گا۔