کے سی آر پر اسد اویسی کی کٹھ پتلی ہونے کا الزام: ڈی اروند

   

شہریت قانون سے ہندوستانی مسلمانوں کو کوئی خطرہ نہیں
حیدرآباد۔ 26 ڈسمبر (سیاست نیوز) بی جے پی رکن پارلیمنٹ ڈی اروند نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر تلنگانہ میں اسد اویسی کے ہاتھوں کٹ پتلی کی طرح کام کررہے ہیں اور بلدی انتخابات سے قبل دونوں نے مذہبی سیاست کو ہوا دینے کی کوشش کی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈی اروند نے کہا کہ بلدی انتخابات سے قبل فرقہ وارانہ فسادات کے ذریعہ اسد اویسی سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ شہریت ترمیمی قانون سے ہندوستان کے مسلمانوں کا کوئی تعلق نہیں ہے لیکن غیر ضروری تنازعہ کھڑا کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اروند نے کہا کہ نظام آباد میں کسی اجازت کے بغیر ریالی کا اہتمام کیا گیا اور اب کے سی آر کی سرپرستی میں مجلس کے قائدین ایک اور ریالی کا اہتمام کررہے ہیں۔ اروند نے کہا کہ مسلمانوں میں یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ شہریت قانون مسلمانوں اور دستور کے خلاف ہے۔ حالانکہ اس قانون کی بنیاد مذہب نہیں ہے اور اس قانون سے ہندوستان کے مسلمانوں کو کوئی خطرہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلدی انتخابات سے قبل مذہبی ریالی کی اجازت کس طرح دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شہریت قانون کو دستور کے خلاف تصور کیا جارہا ہے تو اسے عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے لیکن ریالیوں کے اہتمام کے ذریعہ سیاسی فائدہ حاصل کرنا اہم مقصد ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر اس مسئلہ پر اویسی کے ہاتھ میں کٹ پتلی کی طرح کام کررہے ہیں اور ان کے اشارے پر کام کرتے ہوئے مذہبی بھائی چارے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اروند نے کہا کہ شہریت قانون پر اسد اویسی غیر ضروری اندیشوں کا اظہار کررہے ہیں۔ عوام کو ان پر بھروسہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔