کے ٹی آر بے قصور ہیں تو اینٹی کرپشن تحقیقات کا سامنا کریں

   

صدرنشین فوڈ کارپوریشن ا یم اے فہیم کا مطالبہ، فارمولہ ای ریسنگ میں غیر قانونی رقومات کی منتقلی
حیدرآباد ۔ 11 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ فوڈس کارپوریشن کے صدرنشین ایم اے فہیم نے بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ کو چیلنج کیا کہ وہ فارمولہ ای ریسنگ معاملہ میں تحقیقات کا سامنا کرتے ہوئے خود کو بے قصور ثابت کریں۔ گاندھی بھون میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایم اے فہیم نے کے ٹی آر کی جانب سے اینٹی کرپشن بیورو تحقیقات پر تنقید کو مسترد کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت بی آر ایس برسر اقتدار تھی، کئی معاملات میں اے سی بی اور سی بی سی آئی ڈی تحقیقات کا اعلان کیا گیا تھا ۔ آج جبکہ کانگریس حکومت نے بدعنوانیوں کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے ، کے ٹی آر تحقیقاتی اداروں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کے ٹی آر بے قصور ہیں تو پھر وہ تحقیقات سے خوفزدہ کیوں ہیں۔ انہیں تحقیقاتی عہدیداروں سے رجوع ہوکر یہ ثابت کرنا چاہئے کہ وہ واقعی بے قصور ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی تحقیقات کے لئے ملزمین کو تحقیقاتی ایجنسی سے رجوع ہونا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کالیشورم پراجکٹ میں بے قاعدگیوں کی جانچ کرنے والے پی سی گھوش کمیشن نے اپنی رپورٹ میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فارمولہ ای ریسنگ میں کابینہ کی منظوری کے بغیر بیرونی ادارہ کو 42 کروڑ منتقل کئے گئے اور اسی ادارہ نے بی آر ایس کو فنڈس فراہم کئے۔ ایم اے فہیم نے کے ٹی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی بہن کویتا کی جانب سے عائد کردہ الزامات کا جواب دیں۔ ہریش راؤ اور سنتوش راؤ کے بدعنوانیوں میں ملوث ہونے کا کویتا نے اعتراف کیا ہے ۔ ایم اے فہیم نے کہا کہ سابق میں کے ٹی آر نے ریونت ریڈی کی جانب سے وائیٹ چیلنج کو قبول کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے ذریعہ ڈرگس کے استعمال کا پتہ چلایا جاتا ہے۔1