اقتدار کیلئے کے سی آر خاندان میں کشمکش، چیف منسٹر ریونت ریڈی پر تنقید افسوسناک
حیدرآباد ۔ 18 ۔ جولائی (سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ سی ایچ کرن کمار ریڈی نے الزام عائد کیا کہ بی آر ایس دور حکومت میں کے سی آر خاندان کے بعض ارکان کے ٹیلیفون ٹیاپ کئے گئے تھے جو خاندان میں داخلی اختلافات کا واضح ثبوت ہے۔ گاندھی بھون میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کرن کمار ریڈی نے الزام عائد کیا کہ کے ٹی آر نے اپنی بہن کویتا کا ٹیلیفون ٹیاپ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ فون ٹیاپنگ معاملہ کی جانچ تیزی سے جاری ہے ، ایسے میں بی آر ایس دور حکومت کے کئی سرکردہ قائدین کے نام منظر عام پر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فون ٹیاپنگ پر گوگل سرچ کیا جائے تو کے ٹی آر اور کے سی آر کے نام منظر عام پر آرہے ہیں۔ کھمم میں کے ٹی آر کی جانب سے چیف منسٹر ریونت ریڈی پر تنقیدوں کا جواب دیتے ہوئے کرن کمار ریڈی نے کہا کہ کانگریس حکومت کو فون ٹیاپنگ کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ تلنگانہ کے آبی مفادات کے تحفظ کیلئے جدوجہد کرنے والے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو نشانہ بنانا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر کے قریبی دوست کیدار کی ڈرگس کے نتیجہ میں دبئی میں موت واقع ہوئی۔ کے ٹی آر نے کیدار کے ذریعہ دبئی میں سرمایہ کاری کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ڈرگس گینگ کی سرپرستی کرنے والے کے ٹی آر مس انگلینڈ کے الزامات کی آڑ میں حکومت پر بے بنیاد الزام تراشی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق چیف منسٹر کے سی آر اقتدار سے محرومی کے بعد فارم ہاؤز تک محدود ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار کیلئے کے سی آر خاندان میں کشمکش جاری ہے ۔ تلگو ریاستوں کے آبی تنازعات کے حل کیلئے مرکزی حکومت نے دونوں ریاستوں کے چیف منسٹرس کا اجلاس طلب کیا تھا جس میں ریونت ریڈی نے شرکت کی ۔ اجلاس میں شرکت کو بی آر ایس کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔1