کے ٹی آر نے خیریت آباد کے بستی دواخانہ کا معائنہ کیا

   

طبی سہولتوں میں کمی پر اظہار تشویش، بی آر ایس حکومت نے 450 بستی دواخانے قائم کئے تھے
حیدرآباد 21 اکٹوبر (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ نے سابق وزیر صحت ڈاکٹر ٹی راجیا اور مقامی بی آر ایس قائدین کے ہمراہ خیریت آباد اسمبلی حلقہ کے ابراہیم نگر میں واقع بستی دواخانہ کا معائنہ کیا۔ کے ٹی آر نے مریضوں سے بات چیت کی اور طبی سہولتوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ کے ٹی آر نے کہاکہ سابق چیف منسٹر کے سی آر کے دور میں بی آر ایس حکومت نے عوام کو بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی کے لئے ریاست بھر میں 450 بستی دواخانے قائم کئے تھے۔ اِس کے علاوہ تلنگانہ ڈائیگناسٹک سنٹرس قائم کئے گئے جہاں غریبوں کا مفت معائنہ اور ٹسٹ کی سہولت حاصل تھی۔ ہر ضلع میں ایک میڈیکل کالج کو منظوری دی گئی جس کے تحت ہاسپٹل بھی منسلک کیا گیا۔ کے ٹی آر نے کانگریس حکومت کی جانب سے عوامی صحت کے شعبہ کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا اور کہاکہ حکومت کے تساہل کے نتیجہ میں بستی دواخانوں کی حالت انتہائی ابتر ہے۔ بستی دواخانہ کے بیشتر ملازمین کو گزشتہ 4 ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں۔ بستی دواخانوں میں 108 مختلف امراض کے لئے ادویات کو دستیاب رکھا گیا تھا لیکن موجودہ کانگریس حکومت اِس نظام کو بحال رکھنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ تلنگانہ ڈائیگناسٹکس کی خدمات ٹھپ ہوچکی ہیں۔ کے سی آر دور میں 4 ٹمس قائم کئے گئے تھے اور ہر ایک انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس میں 1000 بستروں کی گنجائش رکھی گئی تھی۔ اُنھوں نے کہاکہ 2000 بستروں کی گنجائش میں اضافہ کا منصوبہ تھا۔ بی آر ایس حکومت نے 90 فیصد کاموں کی تکمیل کی اور محض 10 فیصد کام باقی ہیں۔ کے ٹی آر نے حیدرآباد میں صحت و صفائی کے ناقص انتظامات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہاکہ کچرے کی نکاسی جیسے بنیادی کاموں کو بھی فراموش کردیا گیا ہے۔ بستی دواخانوں کی ابتر صورتحال کے بارے میں حکومت کو عنقریب تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے گی۔1