یوریا کی قلت اور سیلاب کی تباہ کاریوں کو نظرانداز کردیا گیا
حیدرآباد۔ 30 اگست (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ و سابق وزیر کے ٹی آر نے پی سی گھوش کمیشن کی رپورٹ کو کانگریس کی پی سی سی گھوش کمیشن رپورٹ قرار دیا ہے۔ اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ ریاست میں کئی مسائل ہیں ان سب کو نظرانداز کرتے ہوئے حکومت صرف کالیشورم پراجکٹ پر مباحث کو ترجیح دے رہی ہے۔ ریاست بھر میں کسان یوریا کی قلت کا سامنا کررہے ہیں، اس پر حکومت خاموش ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ کم سے کم 15 دن کا اسمبلی اجلاس منعقد کرنا چاہئے لیکن کانگریس حکومت صرف دو چار دن کا برائے نام اسمبلی اجلاس منعقد کرتے ہوئے دستوری قواعد کی خانہ پوری کررہی ہے۔ عوامی مسائل سے حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ بی آر ایس کے دور حکومت میں کبھی بھی کسانوں کو یوریا کی قلت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ایک مرتبہ جب یوریا کی قلت ہوئی تو اس وقت کے چیف منسٹر کے سی آر نے دوسری ریاستوں سے یوریا منگاکر کسانوںمیں تقسیم کیا تھا لیکن موجودہ حکومت کسانوں کے اس اہم مسئلہ کو نظرانداز کردیا ہے۔ بی آر ایس پارٹی کی جانب سے حکومت کے سامنے کئی مسائل پیش کئے گئے لیکن حکومت ان مسائل کو حل کرنے کی بجائے بی آر ایس پر تنقید کرتے ہوئے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے۔ سپریم کورٹ نے بی آر ایس سے پارٹی تبدیل کرتے ہوئے کانگریس میں شامل ہونے والے 10 ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی کرنے کی اسپیکر اسمبلی کو ہدایت دی ہے لیکن اس معاملہ میں صرف نوٹس جاری کرتے ہوئے خاموشی اختیار کرلی گئی ہے۔ ریاست میں شدید بارش اور سیلاب سے عوام پریشان ہیں۔ اس مسئلہ پر اسمبلی میں مباحث کی ضرورت ہے لیکن حکومت مباحد کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ ابھی تک 600 سے زائد کسان خودکشی کرچکے ہیں۔ 75 لاکھ کسان مخلف مسائل کا شکار ہیں۔ 2