بلدی انتخابات میں بے قاعدگیوں کا الزام ، کالیشورم پراجکٹ میں فنڈس کا بے جا استعمال
حیدرآباد ۔3 ۔ فروری (سیاست نیوز) ریاست میں ٹی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کرچکی ہے ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر ڈاکٹر لکشمن نے کے ٹی آر کی جانب سے مرکزی حکومت اور بی جے پی پر کی گئی تنقیدوں پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ کے ٹی آر تلنگانہ کے نئے غزنی کے طور پر ابھر رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ مرکز کی جانب سے تلنگانہ کو دی گئی امداد پر کے ٹی آر کھلے مباحث کے لئے تیار ہو۔ ریاست کے نئے غزنی مرکزی امداد کو بھلا چکے ہیں ۔ حیدرآباد کی تباہ شدہ سڑکوں کو درست کرنے میں ناکام کے ٹی آر کا مرکزی حکومت پر تنقید کرنا شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیشو راؤ آندھراپردیش سے راجیہ سبھا کے رکن ہیں لیکن کیا کے ٹی آر اس حقیقت سے واقف نہیں ؟ سرسلہ میں آزاد امیدواروں کو کے ٹی آر نے ٹی آر ایس میں شامل کرایا ۔ اس کے لئے کیشو راؤ سے غلط ووٹ دلوایا گیا جبکہ وہ تلنگانہ میں رائے دہی کے حق سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نظام آباد میں میئر کا عہدہ اور تکوگوڑہ و نیروڈو چرلہ کے میونسپل صدور نشین کے عہدوں کیلئے ٹی آر ایس نے اصولوں سے انحراف کیا ہے ۔ نظام آباد میں مجلس کی تائید حاصل کی گئی جبکہ تکو گوڑہ میں کیشو راؤ سے ووٹ دلوایا گیا جبکہ وہ آندھراپردیش کے لئے الاٹ کئے گئے ہیں۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس میں بے قاعدگیوں کے منظر عام پر آنے کے خوف سے کے سی آر حکومت نے کالیشورم پراجکٹ کی تفصیلی رپورٹ مرکز کو روانہ نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولاورم پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا عہدہ نہیں دیا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس کو مرکز کی منظوریوں کے بارے میں کے ٹی آر کو ہریش راؤ سے معلومات حاصل کرنی چاہئے ۔ مرکزی وزیر کی حیثیت سے کے سی آر متحدہ آندھراپردیش کے لئے مرکز سے کتنا فنڈس حاصل کئے تھے ، اس کا اظہار کے ٹی آر کو کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ فنڈس کے سلسلہ میں مرکز کو تنقید کا نشانہ بنانا ٹھیک نہیں ہے ۔ حکومت کو آمدنی کے وسائل میں اضافہ کرنا چاہئے ۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ کے سی آر حکومت مرکزی اسکیمات کا نام بدل کر ریاستی اسکیمات کے طور پر تشہیر کر رہی ہے ۔