گورنر نے اٹارنی جنرل سے رائے طلب کی، فارمولہ ای ۔ ریسنگ میں 55 کروڑ کے اسکام کا الزام
حیدرآباد۔/10 نومبر، ( سیاست نیوز) گورنر تلنگانہ جشنودیو ورما نے فارمولہ ای ۔ ریسنگ اسکام میں رکن اسمبلی سے تفتیش کی اینٹی کرپشن بیورو کی جانب سے منظوری کی درخواست پر قانونی رائے حاصل کی ہے۔ گورنر نے اینٹی کرپشن بیورو کی درخواست کو اٹارنی جنرل آف انڈیا سے رجوع کرتے ہوئے رائے طلب کی ہے۔ واضح رہے کہ حیدرآباد میں فارمولہ ای ۔ ریس کیلئے محکمہ فینانس کی منظوری کے بغیر بھاری رقومات کی اجرائی کی جانچ موجودہ حکومت نے اینٹی کرپشن بیورو کے سپرد کی ہے۔ اس معاملہ میں اینٹی کرپشن بیورو سابق وزیر بلدی نظم و نسق اور بی آر ایس کے رکن اسمبلی کے ٹی راما راؤ سے تفتیش کا خواہاں ہے۔ رکن اسمبلی سے تفتیش کیلئے گورنر سے اجازت طلب کی گئی۔ گورنر نے اس معاملہ میں قانونی رائے حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اینٹی کرپشن بیورو نے انسداد کرپشن قانون 2018 کی دفعہ 17A کے تحت اس معاملہ میں رکن اسمبلی کو ماخوذ کرنے کی گورنر سے اجازت طلب کی ہے۔ گورنر نے اٹارنی جنرل آف انڈیا سے رائے طلب کی ہے کہ آیا رکن اسمبلی کے پراسیکیوشن کی اجازت دی جاسکتی ہے یا نہیں۔ اینٹی کرپشن بیورو کے ڈائرکٹر جنرل نے پراسیکیوشن کی اجازت کیلئے گورنر کو مکتوب روانہ کیا جس میں رکن اسمبلی کا نام اور ان کے خلاف موجود الزامات کی تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔ بلدی نظم و نسق کی جانب سے اینٹی کرپشن بیورو کو لکھے گئے مکتوب کی نقل گورنر کو روانہ کی گئی جس میں فارمولہ ای۔ ریسنگ میں 55 کروڑ روپیوں کی بے قاعدگیوں کی شکایت کی گئی۔ اے سی بی کا کہنا ہے کہ یہ رقم دیگر اغراض کیلئے استعمال کی گئی اور محکمہ فینانس کی منظوری کے بغیر ہی خانگی کمپنی کو جاری کی گئی۔ توقع ہے کہ اٹارنی جنرل کی رائے موصول ہوتے ہی گورنر کوئی فیصلہ کریں گے۔2018 سے قبل اینٹی کرپشن بیورو عوامی نمائندوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد گورنر سے اجازت طلب کرتی رہی تاہم 2018 میں قانون میں ترمیم کے بعد رکن اسمبلی یا رکن پارلیمنٹ کو پراسیکیوٹ کرنے کیلئے گورنر سے قبل از وقت اجازت کا حصول لازمی ہوچکا ہے۔1