کے ٹی آر کے اثاثہ جات کی جانچ کیلئے ریونت ریڈی کا مطالبہ

   

کے سی آر کو کھلا مکتوب، 8 کروڑ کے اثاثے 40 کروڑ کے ہوگئے
حیدرآباد ۔ 20 ۔ جنوری (سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے چیف منسٹر کے سی آر کو کھلا مکتوب روانہ کرتے ہوئے کے ٹی آر کی بدعنوانیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر رئیل اسٹیٹ مافیا سے ملی بھگت کے ذریعہ جی او 111 کی آڑ میں بے نامی اثاثہ جات بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جی او 111 کے تحت رئیل اسٹیٹ مافیا کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس جی او کے تحت بعض مواضعات کو مستثنیٰ قرار دینے کی تجویز ہے جس کے پس پردہ بھاری رقومات کا حصول اہم مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پپولا گوڑہ میں30 کروڑ مالیت کی اراضی صرف ایک کروڑ روپئے میں حاصل کی گئی ۔ 2014 ء میں کے ٹی آر کے اثاثہ جات 8 کروڑ تھے جو 2018 ء میں بڑھ کر 41 کروڑ ہوگئے۔ اثاثہ جات میں اضافہ کے پس پردہ راز کو برسر عام کرنا چاہئے ۔ انہوں نے ٹی آر ایس کے عطیات میں 188 کروڑ کے اضافہ کو بے قاعدگیوں کا نتیجہ قرار دیا ۔ ریاست کا قرض تین لاکھ کروڑ تک پہنچ چکا ہے تو دوسری طرف پارٹی کو کروڑہا روپئے کے عطیات وصول ہورہے ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ قربانیوں کے ذریعہ حاصل کئے گئے تلنگانہ کو کے سی آر خاندان اپنے فائدہ کیلئے استعمال کر رہا ہے ۔ انہوں نے گچی باؤلی اور کوکا پیٹ کے علاقہ میں سینکڑوں ایکر اراضی کے حصول کی تفصیلات پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ اگر کے ٹی آر کی بے قاعدگیوں کے خلاف تحقیقات کا اعلان نہیں کیا گیا تو وہ عدالت سے رجوع ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بے قاعدگیوں کے سلسلہ میں مکمل ثبوت کے ساتھ عدالت سے رجوع ہوں گے ۔