کے ٹی آر کے فارم ہاؤز مسئلہ پر کانگریس میں اختلاف رائے

   

جی او 111 کی مخالفت، اراضی تنازعات عدالت میں طئے کرنے راج نرسمہا کی تجویز

حیدرآباد ۔10۔ مارچ (سیاست نیوز) ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ کی جانب سے تعمیر کردہ فارم ہاؤز کا تنازعہ کانگریس پارٹی میں اختلافات کا سبب بن چکا ہے۔ جی او 111 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فارم ہاؤز کی تعمیر کو رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے بے نقاب کیا تھا۔ وہ فارم ہاوز کے معائنہ کیلئے پہنچے جہاں ڈرون کیمرہ سے فلمبندی کی گئی جس کے بعد ریونت ریڈی اور ان کے حامیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ ریونت ریڈی کی گرفتاری اور جی او 111 پر کانگریس قائدین میں اختلاف رائے پیدا ہوچکا ہے۔ ریونت ریڈی پردیش کانگریس کی صدارت کی دوڑ میں ہیں ، لہذا قائدین کا ایک گروپ گرفتاری کے خلاف احتجاج کے حق میں نہیں ہے۔ بعض قائدین جی او 111 کو برخواست کرنے چیف منسٹر سے اپیل کر رہے ہیں تو بعض دوسروں نے یہ کہتے ہوئے ریونت ریڈی کی گرفتاری کو فراموش کردیا کہ اراضی تنازعات کی یکسوئی عدالت میں ہونی چاہئے ۔ ریونت ریڈی کے حامی گرفتاری اور جیل بھیجنے کے خلاف احتجاج کا مطالبہ کر رہے ہیں اور انہوں نے گاندھی بھون پہنچ کر سینئر قائدین سے ملاقات کی۔ پارٹی قائدین کا ایک گروپ ریونت ریڈی کی مکمل تائید کر رہا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ پہلی مرتبہ چیف منسٹر کا خاندان تنازعہ میں گھر چکا ہے ، لہذا کانگریس پارٹی کو احتجاج کا راستہ اختیار کرنا چاہئے ۔ سابق ڈپٹی چیف منسٹر دامودر راج نرسمہا نے کہا کہ ریونت ریڈی کی گرفتاری سے زیادہ کئی اہم مسائل کا عوام کو سامنا ہے۔ اراضی تنازعات کو سڑکوں کے بجائے عدالت میں حل کرنا چاہئے ۔ حکومت کے خلاف جدوجہد کے لئے کئی عوامی مسائل موجود ہیں۔ رکن اسمبلی جگا ریڈی نے جی او کے سبب کسانوں کو نقصان کا حوالہ دیا اور جی او کی برخواستگی کی مانگ کی۔ پارٹی کے دیگر قائدین وشویشور ریڈی ، محمد علی شبیر ، ملو روی ، رکن اسمبلی جی انوسویا ، سابق مرکزی وزیر بلرام نائک ، سابق رکن پارلیمنٹ ایس راجیا اور دیگر قائدین کھل کر ریونت ریڈی کی تائید کر رہے ہیں۔ ریونت ریڈی کی رہائی کی صورت میں بڑے پیمانہ پر ریالی کی تیاری کی جارہی ہے