کے ٹی آر کے چیف منسٹر بننے کے بعد ٹی آر ایس میں بغاوت

   

ہنمنت راؤ کی پیش قیاسی، کانگریسی ارکان کے انحراف کی مذمت
حیدرآباد ۔ 11۔ مارچ (سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر قائد وی ہنمنت راؤ نے پیش قیاسی کی ہے کہ تلنگانہ میں کے ٹی آر کو چیف منسٹر بنائے جانے کے بعد ٹی آر ایس میں بڑے پیمانہ پر بغاوت ہوگی ۔ کے سی آر کی قیادت میں جس طرح غیر جمہوری انداز میں کانگریسی ارکان کو انحراف کیلئے اکسایا جارہا ہے ، عوام اس کیلئے سبق سکھائیں گے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ ہندوستان کی کسی بھی ریاست میں اپوزیشن کو ختم کرنے کی روایت نہیں ہے۔ کے سی آر تلنگانہ میں نئی روایت قائم کر رہے ہیں۔ کسی پارٹی کو اکثریت کے حصول نے ایک دو ارکان کم ہوں تو انحراف کی حوصلہ افزائی قابل قبول ہے لیکن تلنگانہ میں ٹی آر ایس کو واضح اکثریت حاصل ہے ، اس کے باوجود کانگریس کو نقصان پہنچانے کی نیت سے ارکان اسمبلی کو انحراف پر مجبور کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر کتنے ارکان اسمبلی کو ٹی آر ایس میں شامل کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشتی میں گنجائش سے زیادہ افراد کو بٹھانے پر ڈوبنے کا خطرہ رہتا ہے ۔ یہی حال ٹی آر ایس کا ہوجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ منحرف ارکان اسمبلی کو بھی سوچنا چاہئے کہ انہوں نے ایک پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہونے کے بعد دوسری پارٹی میں شمولیت کے ذریعہ عوام کے فیصلہ کی توہین کی ہے۔ کپڑوں کی تبدیلی کی طرح پارٹی تبدیل کرنا عوام کی برہمی کو دعوت دیتا ہے ۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ آج نہیں تو کل انحراف کرنے والے ارکان کو عوامی برہمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کے ٹی آر کے چیف منسٹر بننے کے بعد ٹی آر ایس میں بغاوت ہوگی۔ انہوں نے مودی حکومت پر انتخابی وعدوں کی تکمیل میں ناکامی کا الزام عائد کیا ۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ کالا دھن کی واپسی ، ہر شخص کے اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپئے اور ہر سال دو کروڑ روزگار فراہم کرنے میں مودی حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ بینکوں کو لوٹ کر ہندوستان سے فرار ہونے والے نیرو مودی کو ہندوستانی ایجنسیاں آج تک گرفتار نہیں کرسکی۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی دہشت گردوں کے خلاف فوج کی کارروائیوں کا سہرا اپنے سر باندھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔