آئندہ 2 دنوں میں ڈرگ ٹسٹ کا پیشکش، حیدرآباد میں پبس کی تعداد 6 سے 60 ہوگئی
حیدرآباد:20 ستمبر (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے پھر ایک مرتبہ وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ٹی راما رائو کو وائٹ چیلنج قبول کرتے ہوئے ڈرگ ٹسٹ کرانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ آئندہ دو دن میں کے ٹی آر جہاں کہیں بھی ٹسٹ کے لیے تیار ہوں ایک گھنٹہ قبل اطلاع دینے پر وہ پہنچ جائیں گے۔ ریونت ریڈی اپنے چیلنج کے مطابق سابق رکن پارلیمنٹ کونڈا وشویشور ریڈی کے ہمراہ شہیدان تلنگانہ کی یادگار گن پارک پہنچے۔ انہوں نے تقریباً ایک گھنٹے تک کے ٹی راما رائو کی آمد کا انتظار کیا لیکن وہ نہیں آئے۔ کے ٹی آر نے وائٹ چیلنج کے جواب میں راہول گاندھی کے ساتھ ٹسٹ کرانے کا جوابی چیلنج کردیا۔ گن پارک پر پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے سوال کیا کہ کے ٹی آر ڈرگ ٹسٹ سے خوفزدہ کیوں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ڈرگ اسکام کے پیش نظر سیاستدانوں کے بارے میں عوام میں شبہات پیدا ہورہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے اسکام کے سلسلہ میں بعض مخصوص فلمی شخصیتوں کو بچانے کی کوشش کی ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ وائٹ چیلنج کو قبول کرنے کے بجائے کے ٹی آر نے برہمی کے انداز میں شخصی الزامات عائد کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈرگ اسکام کی جانچ کے لیے آئی پی ایس عہدیدار اکن سبروال کو مقرر کیا گیا تھا لیکن اچانک ان کا تبادلہ کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص افراد کو بچانے کے لیے حکومت نے پولیس عہدیدار کا تبادلہ کردیا۔ ریونت ریڈی کی جانب سے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست دائر کرنے کے بعد انفورسمنٹ ڈائورکٹوریٹ نے تحقیقات کا آغاز کیا ہے لیکن تلنگانہ حکومت تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں 13 سے 14 سال عمر کے بچے بھی ڈرگس کے عادی ہوچکے ہیں جس کا انکشاف ایس آئی ٹی رپورٹ میں ہوا ہے۔ سماج کو منشیات کی لعنت سے بچانے کے لیے سیاسی قائدین کو اپنی سنجیدگی ثابت کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سماج میں سیاستدانوں پر عوامی اعتماد کی بحالی اور ڈرگس کے خلاف شعور بیداری کے لیے وائٹ چیلنج مہم کو توسیع دی جانی چاہئے۔ جرائم میں اضافہ اور خاص طور پر سنگارینی کالونی واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ کے ٹی آر نے بلدی انتخابات کے موقع پر سنگارینی کالونی کو اڈاپٹ کیا تھا۔ ان کی اڈاپٹ کردہ کالونی شراب، گانجا اور ڈرگس کا مرکز بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس برسر اقتدار آنے کے بعد جوبلی ہلز، بنجارہ ہلز، مادھا پور اور کونڈا پور علاقوں میں پبس کی تعداد 6 سے بڑھ کر 60 ہوچکی ہے جہاں روزانہ صبح 5 بجے تک شراب اور ڈرگس کی سربراہی عام ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر کے سی آر اور وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ٹی آر سے اچانک دورہ کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ حقائق کا پتہ چل سکے۔ انہوں نے کہا کہ 2014ء میں محکمہ ایکسائز سے سرکاری خزانے کو 10 ہزار 800 کروڑ کی آمدنی تھی جو آج بڑھ کر 36 ہزار کروڑ ہوچکی ہے۔ R