کے کویتا کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کا سلسلہ جاری

   

ایم ایل سی کے وکلاء کی جانب سے ڈیفالٹ بیل کیلئے درخواست پیش

نظام آباد:11؍ جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) دہلی لیکر اسکام میں قانون ساز کونسل کی رکن کے کویتا کو 4 ماہ سے ابھی تک ضمانت نہ ملنے پر ڈیفالٹ بیل کیلئے عدالت میں درخواست گذاری کی گئی ہے ۔ دہلی لیکر اسکام میں کے کویتا کی گرفتاری کے بعد جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کا سلسلہ جاری ہے اور ضمانت کی درخواست کو خارج کیا جارہا ہے جس کے پیش نظر کے کویتا کے وکلاء نے ڈیفالٹ بیل کیلئے درخواست گذاری کی گئی ہے اگر کسی کیس میں کسی کو گرفتار کرنے کے بعد قواعد کے مطابق تحقیقات کرنے کیلئے معیاد کے اندرون تحقیقات نہیں کی گئی تو جوڈیشل کشٹیڈی میں موجودہ شخص کو بیل حاصل کرنے کا حق حاصل ہے کریمنل پروسیجر کورٹ سی آر پی سی کی جانب سے یہ موقع فراہم کیا گیا ہے سی آر پی سی 167(2) کے مطابق تحقیقاتی ایجنسی وقت مقررہ میں تحقیق کرتے ہوئے عدالت میں چارج شیڈ داخل کرنا ہوتا ہے اگر یہ چارج شیڈ داخل کرنے میں تاخیر ہورہی ہے تو عدالت سے دوبارہ اجازت حاصل کرنا ہوتا ہے ورنہ اسے بیل حاصل کرنے کا حق حاصل ہوتا ہے اور اسی ہے ڈیفالٹ بیل کہا جاتا ہے ہر کیس میں ڈیفالٹ بیل ایک طرح کے نہیں ہوتے ہیں کیس اور جرم کی کے مطابق اس پر منحصر ہوتا ہے عام طور پر گرفتار کے بعد 24 گھنٹے میں تحقیقات کرنا نا ممکن ہوتا ہے جس کی وجہ سے تحقیقاتی ایجنسیزوں کی جانب سے کورٹ میں پیش کرتے ہوئے عدالتی تحویل میں لے لیا جاتا ہے ۔اگر عدالت کی جانب سے دی گئی مہلت میں تحقیقات مکمل نہ ہونے کی صورت میں دوبارہ اسے عدالت میں پیش کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ میں اضافہ کیا جاتا ہے ۔ سزائے موت ، عمر قید کی سزاء یا 10 سال کی سزاء والے کیسوں میں 90 دن میں اور 60 دن میں تحقیق مکمل کرنا ہوتاہے اگر اس طرح تحقیق مکمل نہ ہونے کی صورت میں ملزم کو ڈیفالٹ بیل حاصل کرنے کا قانونی طور پر حق حاصل ہے جس کی وجہ سے کے کویتا کے ایڈوکیٹ نے رئوس ایونیو کورٹ میں ڈیفالٹ کورٹ میں درخواست گذاری کی ہے کورٹ کے فیصلہ کا انتظار ہے ۔