مرادآباد ۔ 3 ستمبر (ایجنسیز) اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں پولیس محکمے پر ایک بڑا سوال کھڑا ہو گیا ہے، جہاں پاکبرا پولیس اسٹیشن کے انچارج منوج کمار سمیت 10 پولیس اہلکاروں کو گائے کے گوشت کی اسمگلنگ چھپانے اور اسمگلروں سے مبینہ سودے بازی کرنے پر معطل کر دیا گیا ہے۔ایس ایس پی ستپال کو شکایات موصول ہوئی تھیں کہ تھانہ علاقہ میں گائے کا گوشت مٹی میں دفن کیا جا رہا ہے اور پولیس اہلکار اسمگلروں کے ساتھ ملی بھگت کر کے معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سنگین معاملے کو دیکھتے ہوئے ایس ایس پی نے تین سرکل افسران اور ایس او جی ٹیم پر مشتمل ایک خفیہ جانچ کمیٹی تشکیل دی۔تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ پاکبرا پولیس اسٹیشن کے انچارج منوج کمار اور 9 دیگر پولیس اہلکاروں نے اپنے فرائض میں غفلت اور لاپرواہی برتی، اسمگلروں سے مبینہ طور پر سودے بازی کی اور گائے کے گوشت کی اسمگلنگ کو نظرانداز کیا۔تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے کے بعد ایس ایس پی ستپال انٹیل نے سخت کارروائی کرتے ہوئے اسٹیشن انچارج منوج کمار سمیت 10 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا۔ ان پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں کہ انہوں نے اسمگلروں کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہوئے معاملے کو دبانے کی کوشش کی۔ذرائع کے مطابق، کچھ پولیس اہلکاروں نے اسمگلروں کی مدد کرتے ہوئے گائے کے گوشت کو دفن کر کے شواہد مٹانے کی کوشش کی۔ اس واقعے نے پولیس کے کام کرنے کے انداز اور ساکھ کو متاثر کیا ہے۔
ایس ایس پی ستپال انٹیل نے واضح کیا کہ محکمہ پولیس میں بدعنوانی اور غفلت کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گائے کے گوشت کی اسمگلنگ جیسے حساس معاملے میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی یا سودے بازی ناقابل قبول ہے اور تمام ملزمان کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔