شعور بیداری سے مخالف گانجہ ویک کے انعقاد کی ضرورت ‘ ضلع کلکٹر نلگنڈہ سی نارائن ریڈی اور دیگر کا خطاب
نلگنڈہ۔2/اگسٹ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ضلع نلگنڈہ میں منشیات پر قابو پانے کے بارے میں آگاہ اور شعور بیدار کرنے کی ضلع کلکٹر نلگنڈہ سی۔ نارائن ریڈی نے عہدہ داروں پرزور دیا۔وہ آج ضلع مہتمم پولیس مسٹر شرت چندر پوار کے ساتھ اپنے اجلاس میں ضلع سطح کی نارکو کوآرڈینیشن سینٹر کمیٹی (این سی اے آر ڈی) (نارکوٹکس کنٹرول کمیٹی) کی میٹنگ منعقد کیا ضلع کلکٹر نے کہا کہ اگرچہ پولیس فورس منشیات پر قابو پانے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے، لیکن پولیس کے ساتھ ساتھ دیگر تمام متعلقہ محکمہ جات بھی مکمل تعاون کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ منشیات پر مکمل کنٹرول تب ہی ممکن ہے جب ضلع میں بھنگ کی بہتات نہ ہو۔اس کے پیش نظر پہلے بھنگ پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گانجہ ایک سماجی برائی بن چکی ہے، اسے مکمل طور پر ختم کیا جائے گا تو ہی معاشرے میں بہتری آئے گی اس کے لیے محکمہ کو ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کے بارے میں بڑے پیمانے پر آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ایک حصہ کے طور پر آئندہ ہفتے خصوصا”نلگنڈہ ضلع میںانہوں نے کہا کہ ’’ مخالف گانجہ ہفتہ‘‘ کا انعقاد کیا جانا چاہئے۔ اس پروگرام کے حصہ کے طور پر ہر روز آگاہی پروگرام منعقد کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’اینٹی گا نجہ ویک‘‘ حصہ کے طور پر بڑے پیمانے پر فلیکسی، پوسٹرز، ہورڈنگز لگائے جائیں، پرنٹ، الیکٹرانک میڈیا، سوشل میڈیا، سنیما تھیٹرز اور مقامی کیبل چینلز کے ذریعے اسکے استعمال کے خطرات کے بارے میں عوام کو سمجھایا جائے۔ گانجہ وہ آرٹسٹک گروپس، ریلیوں، میٹنگز اور طلباء کے لیے مختلف قسم کے مقابلے منعقد کرنا چاہئے اور گاؤں، منڈل اور میونسپل سطح پر پروگرام کرنا چاہئے۔ 7 اگست سے تمام شعبہ حیات کی عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے متعلقہ محکموں کے عہدیداروں کو چاہیے کہ سب سے پہلے میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ بھنگ پر قابو پانے کے لیے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے اور اس کے بعد لائحہ عمل طے کیا جائے۔ گاوں میں گاؤں کی سطح پر جلسے اور ریلیاں منعقد کرنے اور اسکولوں اور کالجوں کے طلبہ کے لیے مضمون نویسی اور تقریری مقابلوں کا انعقاد عمل میں لائیں۔ پیر کو منڈل سطح پر منعقد ہونے والے پبلک ریڈیو پروگرام میں اس مسئلہ پر خصوصی بیداری پیدا کی جائے۔علاوہ ازیں یوم آزادی کے موقع پر خاص طور پر گانجے کا اسٹالس لگانے کی ہدایت دی۔ضلع مہتمم شرت چندر پوار نے کہا کہ ضلع میں منشیات، خاص طور پر گانجہ کا استعمال اور نقل و حمل زیادہ ہے، اور قومی شاہراہ تقریباً 70 کلومیٹر پر محیط ہیجو گانجہ کی نقل و حمل کے لیے موزوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ محکمہ پولیس ہر گاؤں میں ایک پولس تلاشی ٹیم قائم کی گئی ہے اور گانجہ پر قابو پانے کے لیے ضلع میں “مشن ٹرانسفارمیشن” کے ذریعے بیداری پیدا کیا جارہاہے اسکے لیے دیگر محکموں کا تعاون بھی ضروری ہے۔ خاص طور پر میڈیکل اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے نشہ چھڑانے کے مراکز قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان لوگوں کو جو مکمل طور پر چرس کے عادی ہو چکے ہیں انہیں عام آدمی بنا سکیں، اگر کوئی باغ یا جنگلاتی علاقہ جہاں چرس کی کاشت ہوتی ہے تو محکمہ زراعت اور جنگلات کو تعاون کرتے ہوئے پولیس کو مطلع کریں اور تمام اسکولوں اور کالجوں میں طالب علموں کو چرس کے بارے میں آگاہ کیا جائے، یہ محکمہ تعلیم کے افسران کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی گانجہ جیسے نشے میں ملوث نہ ہو، اور وہ “انسداد منشیات” بنانا چاہتے ہیں۔ ہر اسکول میں کمیٹیاں بنائیں اور بڑے پیمانے پر بچوں میں بیداری پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ محکمہ پولیس کی جانب سے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔ایڈیشنل کلکٹر جے۔ سرینواس، نلگنڈہ، دیورکنڈہ آر ڈی اوز روی، سری راملو، ڈی آر ڈی او ناگی ریڈی، ڈسٹرکٹ میڈیکل ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر کلیان چکرورتی، ڈی ای او بکشا پتی، ڈی آئی ای او دشرو نائک، ضلع زراعت محکمہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر حسین بابو، جنگلات، پولیس، ریونیو افسران اور منڈل تحصیلدار موجود تھے۔