گاندھی جینتی پر عوام سے کھادی ملبوسات خریدنے مودی کی اپیل

   

آزادی کے بعد کھادی کی چمک ماند پڑگئی تھی لیکن پچھلے گیارہ برسوں میں کھادی کے رجحان میں اضافہ

نئی دہلی، 28 ستمبر (یو این آئی) وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز کہا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے ہمیشہ سوَدیشی مصنوعات کو اپنانے پر زور دیا تھا، جس میں کھادی سب سے نمایاں تھی، اس لیے وہ سب سے اپیل کرتے ہیں کہ 2 اکتوبر کو ان کے یوم پیدائش پر کھادی کی کوئی نہ کوئی چیز ضرور خریدیں۔ وزیر اعطم مودی نے اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ میں کہا کہ دو اکتوبر کو گاندھی جینتی ہے ۔ گاندھی جی نے ہمیشہ سوَدیشی مصنوعات کو اپنانے پر زور دیا اور ان میں کھادی سب سے اہم تھی۔ بدقسمتی سے آزادی کے بعد کھادی کی چمک کچھ ماند پڑ گئی تھی، لیکن پچھلے 11 برسوں میں کھادی کے تئیں ملک کے عوام کا رجحان بہت بڑھ گیا ہے ۔ گزشتہ چند برسوں میں کھادی کی فروخت میں تیزی دیکھی گئی ہے ۔ میں آپ سب سے اپیل کرتا ہوں کہ دو اکتوبر کو کوئی نہ کوئی کھادی کی چیز ضرور خریدیں۔ فخر سے کہیں یہ سوَدیشی ہے ۔ اسے سوشل میڈیا پر بھی ہیش ٹیگ ‘ووکَل فار لوکل’ کے ساتھ شیئر کریں۔ انہوں نے کہا کہ کھادی کی طرح ہمارے ہینڈلوم اور دستکاری کے شعبے میں بھی نمایاں تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے ۔ آج ہمارے ملک میں ایسی کئی مثالیں سامنے آرہی ہیں جو بتاتی ہیں کہ اگر روایت اور جدت طرازی کو ایک ساتھ جوڑ دیا جائے تو شاندار نتائج نکل سکتے ہیں۔ جیسے ایک مثال تمل ناڈو کی ہے ، جہاں اشوک جگدیشن اور پریم سیلواراج نے نئی پہل شروع کرنے کے لیے اپنی کارپوریٹ کی ملازمت چھوڑ دی۔ انہوں نے گھاس اور کیلے کے فائبر سے یوگا میٹ تیار کیے ، نباتی رنگوں سے کپڑوں کو رنگا اور 200 خاندانوں کو تربیت دے کر انہیں روزگار فراہم کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جھارکھنڈ کے آشیش ستیہ ورت ساہو نے ‘جوہار گرام برانڈ’ کے ذریعے قبائلی دستکاری اور ملبوسات کو عالمی ریمپ تک پہنچا یا ہے ۔ ان کی کوششوں سے آج جھارکھنڈ کی ثقافتی وراثت دوسرے ملکوں تک پہنچ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے ضلع مدھوبنی کی سویٹی کماری نے بھی ‘سَنکَلپ کریئیشن’ شروع کیا ہے ۔ مِتھلا پینٹنگ کو انہوں نے خواتین کی روزی روٹی کا ذریعہ بنا دیا ہے ۔ آج 500 سے زیادہ دیہی خواتین ان کے ساتھ جڑ گئی ہیں اور خود کفالت کی راہ پر ہیں۔ یہ تمام کامیابی کی داستانیں بتاتی ہیں کہ ہماری روایات میں آمدنی کے بے شمار ذرائع چھپے ہوئے ہیں۔ اگر ارادہ مضبوط ہو تو ہم کامیابی سے ہمکنار ہوسکتے ہیں۔