تھرواننتاپورم 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) گاندھی جی کے قتل سے دو ہفتے قبل آر ایس ایس کا ایک اجلاس تھرواننتاپورم کے تھائی کاڈ گراؤنڈ میں منعقد ہوا تھا جہاں خاکی لباس میں رضاکار اور دوسرے کارکن موجود تھے۔ اِس اجلاس کو آر ایس ایس نظریات کے گرو گروجی گولوالکر نے خطاب کیا تھا۔ اِس اجلاس میں شرکت اور قومی اتحاد کے ساتھ آزادی پر گولوالکر کے نظریات جاننے کے لئے یونیورسٹی کاکلج کے طلبہ کا ایک گروپ بھی پہنچا تھا۔ گولوالکر نے اپنی تقریر کے دوران گاندھی جی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ تقریر کے بعد قلمکار ملیاتو راما کرشنن اور کرونا گپلی جی کارتیکن نے ان سے چند سوال کئے تھے جس میں آزادی کی جنگ میں آر ایس ایس کے کردار پر بھی استفسار تھا۔ سوالات کا اطمینان کے ساتھ جواب دینے کے بجائے وہ برہم ہوگئے اور اُنھوں نے آر ایس ایس کے کارکنوں کو ہدایت دی کہ وہ اِن قلمکاروں کی پٹائی کریں جن میں بیشتر آر ایس ایس کارکنوں کا تعلق تھرواننتاپورم کے ٹامل برہمن طبقہ سے تھا۔ اُنھوں نے قلمکاروں کے ساتھ دیگر افراد کو بھی مارنا شروع کیا۔ وہ لوگ ہمیں اُن کے پاس موجود لاٹھیوں سے پیٹنا شروع کیا تھا جس کو ہم نے اُن سے چھین کر دوبارہ اِن پر حملہ کیا۔ دو ہفتے بعد ہمیں پتہ چلا کہ گاندھی جی کالج کے ہاسٹل میں پہونچ رہے ہیں۔ اُس موقع پر ہم ٹائی کوڈ کی سڑک پر چل رہے تھے۔ دو ہفتے بعد یہاں کا منظر تبدیل تھا کیوں کہ یہاں پر ایک آر ایس ایس کے شخص کا مکان تھا جہاں ایک گروپ مٹھائیاں تقسیم کرنے کے علاوہ گاندھی جی کے قتل پر جشن منارہا تھا۔ یہ منظر دیکھ کر ہم کافی برہم ہوئے تھے اور اِس گروپ پر حملہ کرنا چاہتے تھے لیکن یہ وردا راجن نیئر تھے جنھوں نے خاموش کرایا۔ جس کے بعد ہم خاموش مارچ میں شامل ہوگئے۔ اس موقع پر کلکاموڈی ویکلی میں مورخہ 10 فروری 1991 ء کو او این وی پورم کی یادوں کے ساتھ یہ واقعہ بھی شائع کیا گیا تھا۔ کئی دہوں بعد بھی اِن کے ذہن میں گولوالکر کی تقریر اور گاندھی جی کے قتل کے بعد مٹھائیوں کی تقسیم اور جشن کی تلخ یادیں آج بھی محفوظ ہیں۔