گاندھی خاندان سیکولرازم کی علامت، مسلمان ملک کا اٹوٹ حصہ: اتم کمار ریڈی

   

دستور ، سیکولرازم اور جمہوریت خطرہ میں، مودی برسراقتدار آنے پر پٹرول 400 پار ہوجائیگا، فرقہ پرستوں کو روکنے مسلمانوں سے کانگریس کی تائید کی اپیل
(مرکز میں انڈیا اتحاد کا اقتدار یقینی، تلنگانہ میں 14 نشستوں پر کانگریس کامیاب ہوگی)
حیدرآباد۔/8مئی، ( سیاست نیوز) وزیر آبپاشی این اتم کمار ریڈی نے کہا کہ گاندھی خاندان ملک میں سیکولرازم کی علامت ہے اور آزادی کے بعد سے سیکولرازم، جمہوریت، دستور، مساوات اور مذہبی رواداری کے تحفظ کیلئے اس خاندان نے گرانقدر قربانیاں پیش کی ہیں۔ جدوجہد آزادی سے لے کر آج تک گاندھی خاندان کی قربانیوں کی مثال ملک کا کوئی اور سیاسی خاندان پیش نہیں کرسکتا۔ لوک سبھا انتخابات کے پس منظر میں ’سیاست‘ کو انٹرویو میں اتم کمار ریڈی نے ملک کی موجودہ صورتحال میں سیکولر طاقتوں کی ذمہ داریوں اور مسلمانوں کے رول پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور سنگھ پریوار دراصل گاندھی خاندان سے خوفزدہ ہیں اور لوک سبھا چناؤ میں کامیابی سے روکنے کیلئے بے بنیاد الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ پنڈت جواہر لال نہرو نے ملک کے پہلے وزیر اعظم کی حیثیت سے ہندوستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا تھا۔ آنجہانی اندرا گاندھی نے ہندوستان کو نیوکلیئر طاقت بنایا جبکہ آنجہانی راجیو گاندھی نے انفارمیشن ٹکنالوجی اور کمپیوٹر سے ملک کو آراستہ کیا۔ ملک میں غربت کے خاتمہ کیلئے کانگریس دور حکومت میں جو اسکیمات متعارف کی گئیں انہیں بی جے پی نے ختم کردیا ہے۔ اتم کمار ریڈی نے گاندھی خاندان پر وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر قائدین کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ گاندھی خاندان نے اقتدار کی کبھی خواہش نہیں کی۔ اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی نے ملک کے اتحاد و سالمیت کی برقراری کیلئے اپنی جان نچھاور کردی۔ 2004 میں یو پی اے کو مرکز میں اقتدار حاصل ہوا لیکن سونیا گاندھی نے وزارت عظمیٰ کی پیشکش کو قبول نہیں کیا اور ماہر معاشیات ڈاکٹر منموہن سنگھ کو وزارت عظمیٰ پر فائز کیا۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ دو میعادوں پر وزارت عظمیٰ پر فائز رہے اور انہوں نے ملک کو معاشی بحران سے نکالنے میں اہم رول ادا کیا۔ اتم کمار ریڈی نے بی جے پی کے اس دعویٰ کو مسترد کردیا کہ نریندر مودی کے 10 سالہ دور حکومت میں ہندوستان نے دنیا بھر میں اپنی شناخت بنائی ہے۔ کئی شعبہ جات میں ہندوستان کی ناکام خارجہ پالیسی کے سبب ملک کا وقار مجروح ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تمام طبقات کے ساتھ انصاف اور فلاحی اسکیمات صرف کانگریس پارٹی سے ممکن ہیں اور بہتر حکمرانی کانگریس پارٹی فراہم کرسکتی ہے۔ مسلمانوں کے خلاف نریندر مودی اور بی جے پی کی نفرت انگیز مہم کو ملک کے اتحاد و سالمیت کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ دستور پر حلف لینے والے نریندر مودی کو زیب نہیں دیتا کہ وہ وزارت عظمیٰ پر فائز رہتے ہوئے مذہبی اساس پر عوام میں امتیاز کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو دستور میں حقوق فراہم کئے گئے ہیں اور کوئی بھی طاقت دستور کو تبدیل نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ملک کا اٹوٹ حصہ ہیں اور جدوجہد آزادی سے لے کر ملک کی ترقی میں مسلمانوں نے گرانقدر رول ادا کیا ہے۔ چینی افواج کی جانب سے ہندوستانی حصہ پر قبضہ کو برخواست کرنے میں نریندر مودی حکومت کی ناکامی کا حوالہ دیتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ وزیر اعظم 56 انچ کا سینہ رکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں مگر ملک کی بین الاقوامی سرحد سکڑ رہی ہے۔ مودی کو چین کے خلاف 56 انچ کے سینہ کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔ اتم کمار ریڈی جو ہندوستانی فضائیہ کے پائیلٹ کی حیثیت سے جنگی مہم میں حصہ لے چکے ہیں الزام عائد کیا کہ مودی حکومت چین کے قبضہ میں موجود ہندوستانی زمین کو واپس لینے میں اپنی ناکامی کی پردہ پوشی کیلئے عوام کو فرقہ وارانہ ایجنڈہ میں الجھارہی ہے۔ مرکز میں کانگریس زیر قیادت انڈیا الائینس کے برسراقتدار آنے کو یقینی قرار دیتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کی 10 سالہ کارکردگی سے عوام بیزار ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دستور میں تبدیلی کیلئے نریندر مودی نے ’ اب کی بار 400 پار‘ کا نعرہ لگایا ہے۔ دراصل اس نعرہ کا مطلب ملک میں بی جے پی کے تیسری مرتبہ برسراقتدار آتے ہی پٹرول 400 سے پار اور پکوان گیس 1200 سے پار ہوجائے گی۔ ملک میں بیروزگاری میں اضافہ ہوگا۔ مودی نے ہر سال 2 کروڑ روزگار کا وعدہ کرتے ہوئے نوجوانوں کو دھوکہ دیا ہے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ دستور میں تبدیلی کے علاوہ بی جے پی مسلمانوں اور دیگر کمزور طبقات کے تحفظات کو ختم کرنے کی سازش کررہی ہے۔ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو دستوری حقوق سے محروم کرنے کیلئے شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) اور این آر سی پر عمل آوری کی تیاری کرلی گئی ہے۔ اتم کمار ریڈی نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ میں کانگریس کو 14 لوک سبھا حلقوں پر کامیابی ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں کانگریس کا مقابلہ بی جے پی سے ہے لہذا سیکولر رائے دہندوں اور مسلمانوں کو شعور کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرقہ پرست طاقتوں کو روکنے کیلئے کانگریس کی تائید کرنی چاہیئے۔1