گاندھی خاندان سے وفاداری نبھانے کیلئے ریونت ریڈی اپنا نام

   

راجیو گاندھی یا جواہر لال نہرو رکھ لیں : کے ٹی آر
حیدرآباد۔ 28 جون (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے مہا ٹی وی چیانل پر حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں اس طرح کے حملوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ میڈیا کو مکمل آزادی ہے لیکن ساتھ ہی میڈیا کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ غیر ذمہ داری کا کوئی کام نہ کریں اور نہ ہی سیاسی دباؤ کا شکار ہوکر کسی کے امیج کو داغدار بنانے کی کوشش کریں اور ساتھ ہی کے ٹی آر نے بی آر ایس کے قائدین کو بھی مشورہ دیا کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ وہ ان کی تکلیف اور درد کو سمجھ سکتے ہیں لیکن حملوں کی وہ ہرگز تائید نہیں کرسکتے۔ بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ نے ارناپورنا کینٹین کا نام تبدیل کرتے ہوئے اندراماں سے موسوم کردینے کی بھی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔ بصورت دیگر بی آر ایس کو اقتدار حاصل ہوتے ہی اندراماں کا تبدیل کرتے ہوئے دوبارہ اناپورنا کینٹین سے موسوم کردیا جائے گا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ تبدیلی کا نعرہ دینے والی کانگریس پارٹی عوام کی زندگیوں میں کوئی تبدیلیاں نہیں لاسکی۔ بی آر ایس کے اسکیمات کے ناموں کو تبدیل کرنے کو ہی تبدیلی سمجھ رہی ہے۔ کے ٹی آر نے ریونت ریڈی کو مشورہ دیا کہ گاندھی خاندان سے وفاداری نبھانے کے لئے وہ اپنا نام تبدیل کرکے راجیو گاندھی یا جواہر لال نہرو رکھ لیں۔ جی ایچ ایم سی کی اسٹانڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں اناپورنا کینٹین کے نام کو تبدیل کرنے کا جو فیصلہ کیا گیا ہے وہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ راج شیکھر ریڈی کے دور حکومت میں متعارف کردہ فلاحی اسکیمات کو بی آر ایس کے دور حکومت میں بھی برقرار رکھا گیا تھا۔ کے سی آر نے ان ناموں کو تبدیل کرنے کے بارے میں کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ آروگیہ شری اسکیم عوام کی فلاح و بہبود سے متعلق تھی جس کو جوں کا توں رکھا گیا۔ کانگریس کا دیڑھ سالہ دور حکومت مایوس کن ہے۔ ریونت ریڈی عوام سے کئے گئے 6 ضمانتوں پر عمل آوری اور 420 وعدوں کی تکمیل میں پوری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ مقامی اداروں کے انتخابات میں عوام کانگریس کو سبق سکھائے گی۔ 2