گاندھی خاندان کو ایس پی جی سکیورٹی سے دستبرداری کی مذمت

   

کانگریس پارٹی کی ملک کیلئے قربانیاں، سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد 11 نومبر (سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے گاندھی خاندان کے ارکان کو ایس پی جی سکیورٹی سے دستبرداری اختیار کرنے کی مذمت کی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہاکہ ملک کے لئے اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی نے اپنی جان کی قربانی دی۔ یہ واحد خاندان ہے جس نے ملک کے اتحاد اور یکجہتی کے لئے کئی قربانیاں دی ہیں۔ اِس خاندان کا احترام کرنے کے بجائے نریندر مودی حکومت نے سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی کی ایس پی جی سکیورٹی کو ختم کردیا ہے۔ اُنھوں نے سوال کیاکہ کیا مرکزی حکومت اِن تینوں کو مزید خطرہ پیدا کرنا چاہتی ہے تاکہ بی جے پی کے لئے رکاوٹ نہ رہے۔ اُنھوں نے کہاکہ سکیورٹی کی کمی کے نتیجہ میں اگر کوئی واقعہ پیش آتا ہے تو ہندوستان بھر میں عوام خاموش نہیں رہیں گے۔ ملک کی تاریخ میں کانگریس کے دو وزرائے اعظم نے خود کو ملک پر قربان کردیا۔ اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی اِس غلط فہمی کا شکار ہے کہ کانگریس پارٹی کمزور ہوچکی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ مہاراشٹرا اور ہریانہ کے نتائج بی جے پی کے لئے سابق آموز ہیں۔ دونوں ریاستوں میں بی جے پی کا مظاہرہ مایوس کن رہا۔ اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی کسی بھی ریاست میں اپنے بل پر حکومت کی تشکیل کے موقف میں نہیں تھی اور ہریانہ میں نئی حلیف جماعت کی تائید حاصل کرتے ہوئے حکومت قائم کی گئی۔ جبکہ مہاراشٹرا میں بی جے پی آج تک حکومت کی تشکیل کا دعویٰ نہیں کرسکی۔ اُنھوں نے کہاکہ اگر یہی بحران جاری رہا تو مہاراشٹرا میں صدر راج کا نفاذ یقینی ہے۔ ہنمنت راؤ نے آر ٹی سی ہڑتال کے سلسلہ میں کے سی آر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ سرکاری ملازمین میں پھوٹ پیدا کرنے کے لئے کے سی آر مائنڈ گیم کھیل رہے ہیں۔ اچانک پے ریویژن کمیشن کی رپورٹ 10 دن میں پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سرکاری ملازمین کو آر ٹی سی ہڑتال کی تائید سے روکنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ گزشتہ 6 برسوں میں کے سی آر کو سرکاری ملازمین کے پی آر سی کا خیال نہیں آیا لیکن اب آر ٹی سی ہڑتال میں شدت کو دیکھتے ہوئے ایک نیا حربہ استعمال کیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ پی آر سی کی طرح آر ٹی سی ملازمین کے مسائل حل کئے جاسکتے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ دسہرہ، دیپاولی اور عید میلاد آر ٹی سی ملازمین نہیں مناسکے کیوں کہ وہ گزشتہ دو ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ اُنھوں نے کے سی آر سے مطالبہ کیاکہ وہ مزید تاخیر کئے بغیر آر ٹی سی یونین کو مذاکرات کے لئے مدعو کریں۔