گاندھی ہاسپٹل میں حکام کی لاپرواہی اور غفلت پھر ایکبار آشکار

,

   

کورونا مریض کی نعش گھنٹوں بیڈ پر پڑی رہی ، بدبو پھیلنے سے دوسرے متاثرین کی بھاگ دوڑ
سپرنٹنڈنٹ ہاسپٹل نے نعش کی منتقلی میں تاخیر کا کیا اعتراف

حیدرآباد :۔ گاندھی ہاسپٹل میں حکام کی غفلت اور لاپرواہی کا ایک اور واقعہ منظر عام پر آیا ہے ۔ کورونا کا مریض دم توڑنے کے بعد گھنٹوں بیڈ پر پڑا رہا ۔ نعش کو منتقل کرنے کے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ۔ تعفن اور بدبو پھیلنے پر وارڈ میں موجود دوسرے مریض انفیکشن پھیلنے کے خوف سے بھاگ کھڑے ہوئے جس کی ویڈیو سوشیل میڈیا پر بڑی تیزی سے وائرل ہوگئی ۔ سپرنٹنڈنٹ ہاسپٹل نے نعش کو منتقل کرنے میں تاخیر ہونے کا اعتراف کیا ۔ کورونا بحران کے دوران تھوڑی سی بھی لاپرواہی اور غفلت انفیکشن کی صورت میں بڑی آفت پیدا کرسکتی ہے ۔ یہ سب معلومات رکھنے کے باوجود گاندھی ہاسپٹل کے ماہرین پر مشتمل ڈاکٹرس کی ٹیم سے یہ غلطی ہوئی ہے ۔ جس کا ثبوت تازہ واقعہ ہے ۔ حیدرآباد کا ساکن سرینواس کورونا سے متاثر ہو کر گاندھی ہاسپٹل میں زیر علاج تھا اور منگل کی صبح اس نے آخری سانس لی ۔ ہاسپٹل کے حکام کی جانب سے اس کی نعش کو منتقل کرنے کے لیے فوری طور پر کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ۔ رات 8 بجے تک بیڈ پر پڑی نعش کو منتقل کرنے میں تاخیر سے وہ مسخ ہوگئی اور نعش سے بدبو اور تعفن پھیل گئی ۔ انفیکشن کے ڈر و خوف سے اسی وارڈ میں زیر علاج دوسرے کورونا کے متاثرین باہر دوڑ پڑے ۔ جس کی ویڈیو کافی تیزی سے سوشیل میڈیا میں وائرل ہوگئی جس میں دوسرے متاثرین نے شکایت کی نعش کو منتقل کرنے کے لیے حکام کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے اور نہ ہی ہاسپٹل میں صاف صفائی کے کوئی خاطر خواہ انتظامات ہیں ۔ ہر طرف گندگی پھیلی ہوئی ہے ۔ واضح رہے کہ گاندھی ہاسپٹل کی نرسیس گذشتہ ایک ہفتہ سے ہڑتال پر ہے ۔ منگل سے وارڈ بوائز ، چوتھے درجہ کے ملازمین ، صفائی عملہ اور سیکوریٹی گارڈس پر مشتمل 700 کا عملہ ہڑتال پر ہے ۔ وہ سب اپنی خدمات کو مستقل کرنے اور تنخواہوں میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کررہے ہیں ۔ جس سے تلنگانہ کے سب سے بڑے کورونا سنٹر گاندھی ہاسپٹل میں عام خدمات مفلوج ہوچکی ہیں ۔ کورونا سے فوت ہونے والے افراد کی وقت پر آخری رسومات انجام نہیں دی جارہی ہے ۔ ایسے واقعات سے ہاسپٹل میں زیر علاج دوسرے متاثرین کے ساتھ طبی عملہ میں بھی انفیکشن پھیل سکتا ہے ۔ اس سارے واقعہ پر سپرنٹنڈنٹ گاندھی ہاسپٹل پروفیسر راجہ راؤ نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے نعش کی منتقلی میں تاخیر ہونے کا اعتراف کیا اور ساتھ میں یہ بھی وضاحت کردی کہ ایک دن میں نعش مسخ نہیں ہوگی اور نہ ہی بدبو پھیلے گی ۔ سوشیل میڈیا میں جو بھی تشہیر کی جارہی ہے وہ جھوٹ پر مبنی ہے اس میں کوئی سچائی نہیں ہے ۔ ہاسپٹل میں کوویڈ 19 سے مرنے والوں کی نعشیں منتقل کرنے کے لیے چار افراد کام کرتے ہیں مگر عارضی ملازمین کی ہڑتال کی وجہ سے صرف ایک ہی ملازم دستیاب ہے ۔ جس کی وجہ سے نعش منتقل کرنے میں تھوڑی تاخیر ہوئی ہے ۔۔