گاندھی ہاسپٹل میں غیر کورونا مریض مشکل میں

   

کسی مددگار کو ساتھ رہنے کی اجازت نہ دئے جانے سے مسائل
حیدرآباد۔29مئی (سیاست نیوز) گاندھی ہاسپٹل میں جہاں کورونا متاثرین موجود ہیں وہیں دیگر امراض میں مبتلامریضوں کو بھی شریک کیا گیا لیکن کسی بھی مریض کے ساتھ مددگار کو رہنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ اس کے سبب مریضوں اور رشتہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔حکومت سے خانگی دواخانوں کو بند کرکے تمام امراض میں مبتلاء مریضوں کو سرکاری دواخانوں سے رجوع کرنے کی ہدایت جاری کی تھی جس کے نتیجہ میں ہنگامی حالات میں کئی مریضوں کو گاندھی ہاسپٹل سے رجوع کیا گیا اور وہ ہنوز دواخانہ میں زیر علاج ہیں لیکن ان کیلئے کوئی مددگار دواخانہ میں نہیں ہے کیونکہ دواخانہ کی بالائی منزلوں پر کورونا کے مصدقہ مریضوں کا علاج جاری ہے ۔کورونا سے متاثرہ مریضوں کے ساتھ مددگار کو نہ رکھنے کا جواز قابل قبول ہے لیکن جو مریض دیگر امراض میں مبتلاہیں انکے ساتھ مددگار کو رہنے کی اجازت دی جاسکتی ہے ۔واٹس اپ اور سوشل میڈیا پر جو ویڈیو وائرل ہورہے ہیں ان کا مشاہدہ کرنے کے بعد مریضوں کے رشتہ داروں میں شبہات پیدا ہونے لگے ہیں اور ان کا طبی عملہ پر سے اعتماد ختم ہوتا جا رہاہے اسی لئے گاندھی ہاسپٹل میں کورونا کے سواء دیگر مریضوں کو ان کے رشتہ داروں سے ملاقات اور مددگار کو رہنے کی اجازت دینے محکمہ صحت کو اقدامات کرنے چاہئے تاکہ عوام کا طبی عملہ اور محکمہ صحت کے علاوہ سرکاری دواخانہ میں علاج پر اعتماد برقرار رہے اور وہ کورونا وائرس کی وباء کے سلسلہ میں پھیلائی جانے والی گمراہ کن خبروں کا شکار نہ ہوں۔