محکمہ صحت کے فیصلہ کے خلاف نعرے بازی ، کورونا وائرس میں خدمات کا ادعا ، مستقل خدمت فراہم کرنے پر زور
حیدرآباد۔7جولائی (سیاست نیوز) ریاستی حکومت کے محکمہ صحت کی جانب سے عارضی طور پر خدمات انجام دینے والی جملہ 1604 نرسوں کی خدمات کو فوری اثر کے ساتھ ختم کردیئے جانے کے خلاف گاندھی ہاسپٹل پر احتجاجی دھرنا منظم کیا اور محکمہ صحت کے فیصلہ کے خلاف نعرۂ بازی کی گئی ۔ احتجاجی نرسوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران اس بات کا وعدہ کیا تھا ریاست میں طبی عملہ کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے لیکن اچانک کئے گئے اس فیصلہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کے قول و فعل پر کوئی بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے کورونا وائر س کی پہلی لہر کے دوران طبی عملہ کی قلت کو دور کرنے کیلئے نرسوں کا تقرر کیا گیا تھا جن کی معیاد مارچ میں ختم ہوچکی تھی لیکن دوسری لہرکے سبب ان نرسوں کی خدمات کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اب تین ماہ گذرنے کے بعد اچانک ان کی خدمات کو برخواست کر دیئے جانے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ احتجاجی نرسوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اور محکمہ صحت کی جانب سے کورونا وائرس کی تیسری لہر کے خدشات کے تحت تیاریوں کے دعوے کئے جا رہے ہیں اور دوسری جانب عارضی خدمات انجام دینے والوں کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں کاروائی کے بجائے ان کی خدمات کو ختم کیا جا رہاہے۔ کورونا وائرس کی پہلی لہر کے دوران طبی عملہ کے تقرر کے بعد ماہ مارچ میں ان کی معیاد کی تکمیل کے باوجود ان کی خدمات کو دوسری لہر کو دیکھتے ہوئے جاری رکھا گیا تھا اور اب جبکہ یہ کہا جا رہاہے کہ دوسری لہر بڑی حد تک قابو میں آچکی ہے تو محکمہ صحت کی جانب سے 1604 نرسوں کی خدمات کو برخواست کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ملک بھر میں ماہرین کی جانب سے آئندہ دو تا تین ماہ کے دوران تیسری لہر کے آغاز کا خدشہ ظاہر کیا جا رہاہے۔ احتجاج میں شامل طبی عملہ نے بتایا کہ ریاستی حکومت کو فوری ان تمام نرسوں کو جنہیں برخواست کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ان کے باضابطہ تقرر اور مستقل ملازمت کی فراہمی کے اقدامات کئے جانے چاہئے تاکہ آئندہ طبی ایمرجنسی کی صورت میں عملہ کی قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ نرس کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والوں نے کہا کہ حکومت نے جو رویہ اختیار کیا ہے اسے دیکھتے ہوئے آئندہ ضرورت پڑنے پر کوئی ہنگامی خدمات کیلئے فوری طور پر تیار نہیں ہوگا جس کے سبب عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔