نئی دہلی: الہ آباد ہائیکورٹ کی لکھنؤ بنچ نے مرکز سے کہا ہے کہ وہ گائے کو ’محفوظ قومی جانور‘ قرار دے اور ملک میں ’گائے کشی‘ پر پابندی لگانے کیلئے ایک مناسب قانون بنائے۔ الہ آباد ہائیکورٹ نے کہاہمیں امید ہیکہ مرکزی حکومت جلد ہی گاو کشی پر پابندی لگانے اور گائے کو ’محفوظ قومی جانور‘ قرار دینے کے بارے میں مناسب فیصلہ لے گی‘‘۔ جسٹس شمیم احمد نے 14 فروری کو کہا تھا کہ ’’ہم ایک سیکولر ملک میں رہتے ہیں اور ملک میں تمام مذاہب کا احترام ہونا چاہیے۔ ہندو مذہب میں یہ عقیدہ ہیکہ گائے فطری بھلائی کی نمائندہ ہے، اس لیے اس کا تحفظ اور احترام کیا جانا چاہیے۔‘‘ اسی دوران جسٹس شمیم احمد نے 14 فروری کو اتر پردیش پریوینشن آف گاؤ ذبیحہ ایکٹ 1955 کے تحت ایک شخص کے خلاف مجرمانہ کارروائی کو منسوخ کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔