نئی دہلی ۔ 10 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) حکومت کو گاڑیوں کے مالکین اور ڈرائیونگ لائسنس رکھنے والوں کے علاوہ انشورنس اور ٹیکس کی ادائیگی سے متعلق ڈیٹا کی فروخت سے 65 کروڑ روپئے کی کمائی ہوئی ہے۔ 4 جولائی کو اکنامک سروے آف انڈیا نے جواز پیش کیا کہ کیوں ہندوستانی شہریوں کے ڈیٹا (تفصیلات) کو خانگی چیز نہیں بلکہ سرکاری شئے سمجھا جانا چاہئے۔ گاڑیوں کے ریکارڈس کی فروخت سے آمدنی کمانے کا عمل مارچ 2019ء میں روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز منسٹری کے تحت شروع کیا گیا جسے ’بلک ڈیٹا شیری پالیسی اینڈ پروسیجر‘ قرار دیا گیا۔ چند روز بعد 8 جولائی کو وزیر روڈ ٹرانسپورٹ نتن گڈکری نے راجیہ سبھا کو بتایا تھا کہ 25 کروڑ وہیکل رجسٹریشن ریکارڈس اور 15 کروڑ ڈرائیونگ لائسنس ریکارڈس جملہ 119 آرگنائزیشنس (32 گورنمنٹ اور 87 پرائیویٹ) کو فروخت کئے گئے۔