نئی دہلی، 25 جون (سیاست ڈاٹ کام) گجرات کی دو راجیہ سبھا سیٹوں پر الگ الگ ضمنی انتخابات کرانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلہ کے خلاف کانگریس کو منگل کو بڑا جھٹکا لگا۔ سپریم کورٹ نے کانگریس کی طرف سے کمیشن کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کرنے سے منگل کو انکار کر دیا۔گجرات کانگریس کے لیڈر پریش بھائی دھنانی نے گجرات سے راجیہ سبھا کی دو خالی نشستوں پر الگ الگ ضمنی انتخابات کرانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلہ کے خلاف یہ درخواست دائر کی تھی۔یہ دونوں نشستیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) صدر امت شاہ کے گجرات کے گاندھی نگر اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے اترپردیش کے امیٹھی سے لوک سبھا کے لئے منتخب ہونے پر استعفی دینے کی وجہ خالی ہوئی تھیں۔ عدالت عظمی کے جج سنجیو کھنہ اور بی آر گاوي کی تعطیلی بنچ نے آج کانگریس لیڈر کی درخواست پر سماعت کی۔ بنچ نے گجرات کانگریس کی درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل سے کہا کہ وہ اس ضمن میں الیکشن کمیشن کے سامنے اپیل کریں۔ بنچ نے کہا کہ انتخابی عمل ختم ہونے کے بعد ہی ہم انتخابات پٹیشن کی حیثیت سے سماعت کریں گے ، لیکن ابھی اس پر سماعت نہیں کی جا سکتی۔ عدالت عظمی سے الیکشن کمیشن نے کہا کہ باقاعدہ خالی نشستوں کو بھرنے کے لئے ایک ساتھ الیکشن ہوتے ہیں، لیکن ہنگامی خالی آسامیوں کو بھرنے کے لئے ایک ساتھ الیکشن کرانے کی کوئی مجبوری نہیں ہے ۔ عدالت عظمی نے کہا ہے کہ انتخابی نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد ہم دخل نہیں دے سکتے ، چیلنج کرنا ہے تو ضمنی انتخاب ہونے کے بعد عرضی داخل کر سکتے ہیں۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مسٹر شاہ اور محترمہ ایرانی کو راجیہ سبھا کے لئے منتخب ہونے پر الگ الگ دن جیت کا سرٹیفکیٹ دیا گیا تھا۔
لہذا خالی نشستوں پر ایک دن انتخابات کرائے جانے کا کوئی مطلب نہیں ہے ۔ کمیشن نے قوانین کے تحت ہی دونوں خالی نشستوں پر الگ الگ تاریخوں پر ضمنی انتخاب کرانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کانگریس کے لئے مشکل پیدا ہو سکتی ہے ۔ راجیہ سبھا کے لئے انتخابی عمل میں ترجیحاتی ووٹوں کی گنتی ہوتی ہے اور اگر کوئی ووٹر ایک امیدوار کے حق میں اولین ترجیحاتی ووٹ دے چکا ہے تو وہ دوسرے امیدوار کو دوبار اولین ترجیحاتی ووٹ نہیں دے سکتا ہے ۔ گجرات کی راجیہ سبھا کے لئے خالی دونوں سیٹوں پر اگر ایک ہی دن ضمنی انتخاب ہوتا تو ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے ممبران اسمبلی کی تعداد کو دیکھتے ہوئے پارٹی کا ایک ہی امیدوار جیت پاتا۔ الگ الگ پولنگ ہونے پر پولنگ اولین ترجیحات ووٹ الگ الگ دے سکیں گے اور ایسے میں بی جے پی دونوں سیٹوں پر جیت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گی۔گجرات کے راجیہ سبھا کے اس ضمنی انتخاب میں ایک امیدوار کو 61 ووٹ کی ضرورت ہو گی۔ بی جے پی ممبران اسمبلی کی تعداد ایوان میں 100 سے زائد ہے اور ایسے میں الگ الگ پولنگ ہونے پر اس کے ممبران اسمبلی کو دو بار اولین ترجیحاتی ووٹ ڈالنے کا موقع ملے گا۔