گجرات میں 600 سالہ قدیم درگاہ کو مسمار کردیا گیا

,

   

مندر میں تبدیل کرنے کی کوشش، مسلمانوں کا شدید احتجاج، 37 افرادگرفتار

احمد آباد: گجرات میں احمد آباد کے پیرانہ میں واقع 600 سالہ قدیم درگاہ کو مبینہ طور پر مسمار کرنے کے بعد دو کمیونٹیز کے درمیان فرقہ وارانہ تصادم ہوا۔حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے تھے تاہم پولیس نے حالات کو قابو میں کرلیا۔ پولیس نے اس معاملہ میں 37 افراد کو گرفتار کیا ہے۔میڈیا کے مطابق 600 سالہ قدیم درگاہ حضرت امام شاہ بابا کو مبینہ طور پر مسمار کردیا گیا اور مورتی نصب کی گئی۔ ایک اور اطلاع کے مطابق درگاہ کے اطراف میں واقع مزارات کو بھی منہدم کردیا گیا۔ شرپسندوں کی جانب سے درگاہ کو مکمل طور پر مندر میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جس کے بعد مقامی مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا۔ دراصل درگاہ حضرت امام شاہ کا انتظام باوا روزا ٹرسٹ دیکھتا ہے اور ٹرسٹ میں ہندو اور مسلم ارکان شامل ہیں۔ درگاہ میں تمام مذاہب کے ماننے والے عقیدت مند آتے ہیں لیکن کچھ عرصہ سے یہاں تناؤ دیکھا جارہا ہے۔ درگاہ سے متصل مسجد بھی ہے، اب شرپسند عناصر درگاہ اور مسجد کے درمیان دیوار تعمیر کرکے درگاہ کو مکمل طور پر مندر بنانے کی کوشش میں ہیں۔واضح رہے کہ 2022 میں درگاہ کو ہندو مذہبی ڈھانچے میں تبدیل کرنے کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے مسلمانوں نے گجرات ہائیکورٹ میں ایک درخواست داخل کی تھی تاہم عدالت نے اسے قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔