گجرات کانگریس کے کچھ قائدین بی جے پی سے ملے ہوئے ہیں

,

   

30l-40 کو نکالنا پڑے گا‘ ورکرس ڈائیلاگ پروگرام سے راہول گاندھی کا خطاب
lگاندھی اور پٹیل کا گجرات آج راستہ تلاش کر رہا ہے‘، بحران کا شکارشعبوں کا بھی تذکرہ

احمد آباد:لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس قائد راہول گاندھی نے ہفتہ 8 مارچ کو گجرات میں ’ورکرس ڈائیلاگ پروگرام‘ سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے دعویٰ کیا کہ گجرات میں کانگریس کے کچھ قائدین بی جے پی سے ملے ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کو چھان کر نکالنا پڑے گا۔ پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گجرات کانگریس میں 2 طرح کے لوگ ہیں۔ ایک جو عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور عوام کے لیے لڑتے ہیں اور جن کے دل میں کانگریس کا نظریہ ہے۔ دوسرے وہ ہیں جو عوام سے کٹے ہوئے ہیں، عوام سے دور بیٹھتے ہیں، عوام کی عزت نہیں کرتے ہیں اور اس میں نصف سے زائد بی جے پی سے ملے ہوئے ہیں۔راہول گاندھی نے اپنے خطاب میں آگے کہا کہ جب تک ہم ان دونوں گروپ کو الگ نہیں کریں گے تب تک گجرات کے لوگ ہم پر بھروسہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گجرات کے تاجر سے لے کر طلبہ تک متبادل چاہتے ہیں، وہ ’بی ٹیم‘ نہیں چاہتے۔ میری ذمہ داری ان دونوں گروپوں کو چھاننے کی ہے۔ کانگریس پارٹی میں لیڈران کی کمی نہیں ہے۔ پارٹی میں ببر شیر ہیں لیکن پیچھے سے چین لگی ہوئی ہے۔راہول گاندھی نے اپنے خطاب کے دوران عوام سے رشتہ استوار کرنے کیلئلے ضروری قدم اٹھانے پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’گجرات کے لوگ دیکھ رہے ہیں کہ کانگریس نے ریس میں بارات کا گھوڑا ڈال دیا ہے۔ اگر ہمیں عوام سے رشتہ بنانا ہے تو 2 کام کرنے ہیں۔ پہلا کام یہ کہ دونوں گروپ کو الگ کرنا ہے۔ اگر ہمیں سخت کارروائی کرنی پڑی تو 10، 20، 30، 40 کو نکالنا پڑا تو نکال دینا چاہیے۔ بی جے پی کے لیے اندر سے کام کر رہے ہو، چلو جا کر دیکھتے ہیں باہر سے کرو۔راہول گاندھی نے اس بات پر زور دیا کہ کانگریس کے جتنے بھی قائدین ہیں ان کے دلوں میں کانگریس کا نظریہ مضبوطی کے ساتھ موجود ہونا چاہیے۔ انتخاب میں جیتنے ہارنے کی بات چھوڑ دیجیے، اگر ہاتھ بھی کٹے تو اس میں سے کانگریس کا خون نکلنا چاہیے۔ اپنے خطاب کے دوران کانگریس رکن پارلیمنٹ نے بار بار اس پر زور دیا کہ پارٹی لیڈران و کارکنان کو مضبوطی کے ساتھ عوام کے حق میں کھڑے ہونا چاہیے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ گاندھی اور پٹیل کا گجرات آج راستہ تلاش کر رہا لیکن ہم انھیں کوئی سمت نہیں دے پا رہے ہیں۔راہول گاندھی نے احمد ا?باد میں پارٹی کارکنان مقامی بلدیاتی انتخابات کے سابق پارٹی امیدواروں سے خطاب کرتے ہوئے کئی اہم اور فکر انگیز باتیں سامنے رکھیں۔ راہول گاندھی نے پارٹی کارکنان سے خطاب کے علاوہ احمد آباد واقع حیات ریجنسی کی خاتون ملازمین سے ملاقات بھی کی۔ خاتون ملازمین سے ملاقات کے دوران جہاں انھوں نے ملک کی ترقی میں خواتین کی مضبوط و سرگرم شراکت داری کو بے حد ضروری قرار دیا۔ راہول نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو بنیادی قیادت گجرات نے دی، جس نے ہمیں سوچنے، لڑنے اور جینے کا طریقہ سکھایا۔ گاندھی جی کے بغیر کانگریس پارٹی ملک کو آزادی نہیں دلوا پاتی اور گجرات کے بغیر گاندھی جی نہیں ہوتے۔ ان کے ایک قدم پیچھے گجرات نے ہمیں سردار پٹیل جی کو دیا۔آج وہی گجرات راستہ تلاش کر رہا ہے۔راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ ’’یہاں کے چھوٹے کاروباری، صنعت کار، کسان سب بحران کا شکار ہیں۔ ڈائمنڈ، ٹیکسٹائل اور سریمک انڈسٹریز تباہ ہو رہی ہیں۔ گجرات کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں نیا نظریہ چاہیے کیونکہ جو نظریہ گزشتہ 20تا25 سالوں سے چل رہا ہے وہ پوری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ گجرات نیا متبادل چاہتا ہے لیکن کانگریس پارٹی اسے صحیح سمت نہیں دکھا پا رہی۔ یہ حقیقت ہے، اور اسے کہنے میں مجھے کوئی شرم یا خوف نہیں ہے۔