سماج کے کسی بھی طبقہ کا بھلا نہیں، مودی حکومت وعدوں کی تکمیل میں ناکام
حیدرآباد۔یکم فروری، ( سیاست نیوز) نائب صدرنشین تلنگانہ پلاننگ بورڈ بی ونود کمار نے الزام عائد کیا کہ مرکزی بجٹ میں گجرات کیلئے کئی اہم اداروں کی منظوری دی گئی جبکہ تلنگانہ سے کئے گئے وعدوں کو فراموش کردیا گیا۔ مرکزی بجٹ سے سماج کے کسی ایک طبقہ کا بھی بھلا نہیں ہوگا۔ ونود کمار نے نرملا سیتا رامن کی جانب سے پیش کردہ بجٹ کو مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ تعلیم، صحت، زراعت اور بھلائی کے شعبہ کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ملازمین اور مزدوروں کے ساتھ بجٹ میں ناانصافی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ انٹر نیشنل آربٹریشن سنٹر اور عالمی سطح کے فارن انسٹی ٹیوٹ کو گجرات انٹر نیشنل فینانس اینڈ ٹیکنیکل سٹی میں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح کے اداروں کو گجرات منتقل کرنا افسوسناک ہے۔ بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ جانبداری کا رویہ اختیار کیا گیا اور بی جے پی حکومت سوتیلا سلوک کررہی ہے۔ تلنگانہ کے کسی بھی پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ نہیں دیا گیا۔ بندیل کھنڈ کو خصوصی درجہ فراہم کرتے ہوئے تقریباً 49 ہزار کروڑ منظور کئے گئے۔ اتر پردیش انتخابات کو پیش نظر رکھتے ہوئے بندیل کھنڈ کو خصوصی درجہ دیا گیا۔ ونود کمار نے کہا تلنگانہ کی جانب سے بارہا نمائندگی کے باوجود مرکز نے ناانصافی کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ اسی دوران وزیر پنچایت راج ای دیاکر راؤ نے مرکزی بجٹ پر تنقید کی اور کہا کہ اچھے دن کا نعرہ کوکھلا ثابت ہوگیا۔ دیاکر راؤ نے کہا کہ ضمانت روزگار اسکیم کیلئے بجٹ میں 25 ہزار کروڑ کی کمی کردی گئی ہے۔ دیہی ترقی اور پنچایت راج اداروں کو بجٹ میں نظر انداز کردیا گیا۔ر