گرفتار خاتون انجینئر نے کئی اہم اور حیرت انگیز انکشافات کئے
بنگلورو۔6؍نومبر ( ایجنسیز )ہندوستان کے کئی شہروں میں گزشتہ کچھ مہینوں میں بم کی افواہ سے جڑی کئی خبریں سامنے آئی ہیں۔ کئی اسکولوں، ہاسپٹلس اور ایئرپورٹس کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں مل چکی ہیں جو جانچ میں افواہ ہی ثابت ہوئیں۔ اس درمیان بنگلورو پولیس کو ایک بڑی کامیابی ہاتھ لگی ہے۔ پولیس نے احمد آباد سنٹرل جیل میں سزا کاٹ رہی ایک خاتون کو بنگلورو شہر کے اسکولوں میں بم کی دھمکی والے کئی ای میل بھیجنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔دراصل 14 جون کی شب کو بنگلورو کے ایک پبلک اسکول کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملی تھی۔ اس دھمکی کے بعد اسکول کی پرنسپل نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے معاملہ درج کر جانچ شروع کر دی۔ اس کے بعد بنگلورو میں اسی طرح کے فرضی بم الرٹ سامنے آنے پر سٹی پولیس کمشنر نے نارتھ ڈویژن سائبر کرائم یونٹ کو سبھی متعلقہ معاملوں کو اپنے ہاتھ میں لینے کی ہدایت دی۔ جانچ کے دوران پولیس نے ایک مشتبہ کو پایا جس کا نام رینے جوشلڈا ہے اور وہ گجرات میں قید ایک خاتون سافٹ ویئر انجینئر ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جوشلڈا کو 28 اکتوبر کو باڈی وارنٹ پر بنگلورو لایا گیا تھا۔ اس دوران پولیس نے اس سے پوچھ تاچھ کی۔ خاتون نے اس پوچھ تاچھ میں کچھ اہم راز وں کا انکشاف کیا۔ خاتون نے بتایا کہ اس نے نہ صرف شہر کے اسکولوں بلکہ میسور، چینائی اور گجرات کے اداروں کو بھی بم کی دھمکی والے ای میل بھیجنے کی بات قبول کی۔ تفصیلی پوچھ تاچھ کے بعد جوشلڈا کو 31 اکتوبر کو احمد آباد سنٹرل جیل واپس بھیج دیا گیا ۔ اس معاملے میں پولیس نے بتایا کہ جوشلڈا کو تکنیکی جانکاری ہونے کے سبب اس نے گیٹ کوڈ ایپ کے ذریعہ بنائے گئے وی پی این اور ورچوئل موبائل نمبرس کا استعمال کر کے کئی واٹس ایپ اکاؤنٹ بنائے اور دھمکیاں دیتے وقت اپنے ڈیجیٹل فُٹ پرنٹ کو چھپایا۔