گجرات کی مخلوعہ نشستوں کا مسئلہ غیر معمولی: سپریم کورٹ

   

Ferty9 Clinic

رواواری میں شنوائی سے عدالت اعظمی کا انکار
نئی دہلی۔19 جون (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کو الیکشن کمیشن سے 24 جون تک کانگریس کے اس ادعا پر جوابب طلب کیا ہے کہ گجرات کی لوک سبھا کی دو مخلوعہ نشستوں کے الگ الگ انتخابات مقرر کئے جائیں۔ جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس سوریا کانت نے اس معاملے کی شنوائی 25 جون کو مقرر کی ہے اور اس بارے میں کہا ہے کہ اس معاملے کی سماعت ہونی چاہئے۔ بنچ نے بیان کیا کہ ’’یہ ایک ایسا مسئلہ نہیں ہے کہ جس کی سماعت عام انتخابی درخواست کے طورپر کی جائے اس لیے اس کی سماعت کرنے کی ضرورت ہے۔ گجرات کانگریس کے سینئر وکیل ویویک تنکھا عدالت میں کانگریس کی نمائندگی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی ہائی کورٹ کا ایک فیصلہ موجود ہے جس میں ان کے دعوے کی تائید کی گئی ہے۔ اس پر فاضل بنچ نے کہا کہ ’’فی الحال ہم اس بارے میں کچھ نہیں کہہ رہے ہیں سب سے پہلے ہمیں یہ طے کرنے کی ضرورت ہے کہ یہ معمول کے مطابق مخلوعہ نشست ہے یا اس کی قانونی حیثیت ہے۔ اس لیے اس معاملے میں شنوائی کی گنجائش ہے۔ عدالت میں یہ درخواست کانگریس کے حلقہ امریلی کے رکن اسمبلی اور گجرات میں حزب مخالف کے قائد پریش بھائی دھنائی نے داخل کی۔ گجرات میں راجیہ سبھا کی دو نشتیں بی جے پی کے سربراہ امیت شاہ اور مرکزی وزیر سمرتی ایرانی کے بالترتیب گاندھی نگر اور امیتھی سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوجانے کے بعد خالی ہوئی ہیں۔