گجرات کے رکن اسمبلی جگنیش میوانی کو ضمانت کے فوراً بعد دوبارہ گرفتار کر لیا گیا

   

گجرات کے رکن اسمبلی جگنیش میوانی کو آسام پولیس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ٹویٹ کرنے پر ایک اور کیس میں ضمانت ملنے کے فورا بعد ہی دوبارہ گرفتار کر لیا۔ عدالت نے اتوار کو کیس میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔اے این آئی نے رکن اسمبلی کے وکیل انگشومن بورا کے حوالے سے بتایا، ’’بارپیٹا پولیس نے ایک اور کیس کے سلسلے میں جگنیش میوانی کو دوبارہ گرفتار کیا ہے۔ تاہم گرفتاری کس کیس کے تحت کی گئی ہے اس کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔آزاد رکن اسمبلی کو آسام پولیس نے 20 اپریل کو گرفتار کیا تھا۔ میوانی کی گرفتاری کے بعد ایک عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ ایک مقامی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اروپ کمار ڈے نے کوکراجھار پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی جب میوانی نے ایک ٹویٹ کیا کہ “پی ایم مودی گوڈسے کی پوجا کرتے ہیں” اور “… کہ وزیر اعظم کو اپنے گجرات دورے پر ہم آہنگی کی اپیل کرنی چاہیے۔ ریاست میں فرقہ وارانہ تشدد کے حالیہ واقعات کی روشنی میں انہوں نے یہ بات کہی تھی۔ درج کرائی گئی شکایت کے مطابق اس ٹویٹ کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تنقید ہوئی اور اس میں معاشرے کے سکون کو درہم برہم کرنے کا رجحان تھا۔ شکایت میں مزید کہا گیا کہ “ٹویٹ… مختلف کمیونٹیز کے خلاف دشمنی یا نفرت کو فروغ دینے کا یقین ہے۔”