گجویل میں اپریل سے ٹرین سرویس کی شروعات متوقع

   

ریلوے اسٹیشن کا تعمیری کام آخری مرحلہ میں، ریلوے بورڈ سے اجازت کاانتظار
حیدرآباد۔/12فبروری، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے حلقہ اسمبلی گجویل میں آئندہ 50 یوم بعد نئی ٹرین سرویس کو شروع ہونے کی فوری توقع پائی جاتی ہے۔ کمشنر ریلوے سیفٹی سے فوری طور پر اجازت حاصل ہونے کی صورت میں ماہ اپریل کے پہلے ہفتہ سے ہی گجویل تا سکندرآباد کے مابین ریلوے خدمات شروع ہوسکیں گی۔ باوثوق سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ فی الوقت ریلوے ٹریک پر مستقل طور پر ریلوے پٹریوں کی تنصیب کا کام آخری مرحلہ میں پہنچ چکا ہے اور ریلوے اسٹیشن کی عمارتوں ، پلیٹ فارمس کے کام آئندہ پندرہ بیس یوم میں مکمل ہوجائیں گے۔ اس طرح ماہ مارچ کے اختتام تک ٹرائیل رن شروع کرنے کو یقینی بنانے کے مقصد سے جاری کاموں کو تیزی کے ساتھ مکمل کئے جارہے ہیں۔ علاوہ ازیں ریلوے بورڈ کی جانب سے گرین سگنل دیئے جانے کے ساتھ ہی ٹرین سرویس کا آغاز کیا جائے گا جبکہ ایک طویل عرصہ سے منتظر عوام کیلئے اس ریلوے پراجکٹ کے ذریعہ کریم نگر کو ریاستی صدر مقام ’ راجدھانی ‘ سے مربوط کرنے والے اہم پراجکٹ کے پہلے مرحلہ کی تکمیل ممکن ہوسکے گی۔ اعلیٰ ریلوے عہدیداروں کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ ٹرائیل رن کی تنقیح کرنے کے ایک ہفتہ میں ریلوے سیفٹی کمشنر کی جانب سے اپنی رپورٹ دیئے جانے کی قوی توقع پائی جارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ منوہر آباد سے یہ ریلوے لائین شروع ہوگی اور اس سے 32کیلو میٹر کے فاصلہ پر پائے جانے والے گجویل تک پہلا مرحلہ جاری رہے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ گجویل سے 21کیلو میٹر آگے نظام آباد قومی شاہراہ تک سابق میں ہی تمام کام مکمل کرلئے گئے۔ لیکن قومی شاہراہ پار کرکے گجویل کی جانب پٹریوں کی منتقلی ممکن نہ ہونے کے باعث اس طرف کے کام پورے نہیں کئے جاسکے۔ فی الوقت ریلوے پٹریوں کے لوڈ پر مشتمل گڈس ٹرین آنے کی سہولت کو یقینی بنانے کے مقصد سے گجویل کی طرف چھوٹی پٹریوں کے ذریعہ عارضی ریلوے ٹریک تیار کیا گیا ہے اور ریل آنے کیلئے عارضی پٹریاں مناسب و سازگار ہیں یا نہیں جائزہ لینے کیلئے پانچ دن قبل ایک ریلوے انجن کے ذریعہ ٹرائیل رن منظم کیا گیا اور اب 21 کیلو میٹر کے منجملہ 16 کیلو میٹر کے فاصلہ تک کافی ہونے جیسے تین لوڈز ریلوے پٹریاں لاکر رکھی گئی ہیں اور اس میں سے چند کیلو میٹر فاصلہ تک کے کام مکمل ہوچکے ہیں اور آئندہ 25 یوم میں تمام کام مکمل ہوجائیں گے اور پھر بعد ازاں سلیپر پیاکنگ آلات کے ذریعہ انہیں جوڑنے کے ذریعہ یہ تمام کام مکمل ہوجائیں گے جبکہ اس لائین پر پائے جانے والے تین ریلوے اسٹیشن سے متعلق منوہرآباد ریلوے اسٹیشن کے کام مکمل کرلئے گئے ہیں۔ اس کے بعد ناچارم، اپائی پلی و گجویل میں اسٹیشن پائے جائیں گے اور ان میں ناچارم و گجویل ریلوے اسٹیشن کے کام بھی تقریباً مکمل کرلئے گئے ہیں۔ بعض معمولی نوعیت کے کام باقی بچے ہوئے ہیں اور بالخصوص اپائی پلی اسٹیشن عمارت تقریباً تکمیل کے مراحل میں ہے اور صرف پلیٹ فارم کے کام باقی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ 32 کیلو میٹر فاصلہ کے دوران 6 روڈ اوور برجس، تین روڈ انڈر برجس پائے جاتے ہیں جو کہ مکمل ہوچکے ہیں۔