گرام پنچایتوں کے چناؤ کو کابینہ کی منظوری ، پارٹی کی سطح پر 42 فیصد تحفظات‘ کابینہ کے فیصلے

   

دیگر چناؤ ہائی کورٹ کے قطعی فیصلہ کے بعد ہوں گے، 8 اور 9 ڈسمبر کو گلوبل سمٹ ، تلنگانہ رائزنگ ڈاکیومنٹ کی اجرائی، غیر منظم ورکرس کی بھلائی کیلئے قانون
حیدرآباد ۔ 17۔نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ کابینہ میں مجالس مقامی کے انتخابات کے سلسلہ میں اہم فیصلہ کرتے ہوئے قانونی کشاکش کے پیش نظر پارٹی کی سطح پر پسماندہ طبقات کو 42 فیصد نمائندگی کے ساتھ گرام پنچایتوں کے چناؤ کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی صدارت میں کابینہ کا اجلاس آج سکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔ تقریباً 6 گھنٹوں تک جاری رہنے والے اجلاس میں مجالس مقامی کے انتخابات ، 42 فیصد بی سی تحفظات ، غیر منظم ورکرس کے تحفظ کیلئے قانون سازی اور حکومت کے دو سال کی تکمیل پر گلوبل سمٹ کے انعقاد پر تفصیلی غور و خوض کرتے ہوئے اہم فیصلے کئے گئے ۔ وزیر مال پی سرینواس ریڈی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی کے سماجی انصاف کے نظریہ کے تحت حکومت نے پسماندہ طبقات کو مجالس مقامی میں 42 فیصد تحفظات کا فیصلہ کیا تھا ۔ اسمبلی میں بل منظور کرتے ہوئے گورنر کو روانہ کیا گیا اور گورنر نے صدر جمہوریہ سے رجوع کردیا ۔ حکومت نے آرڈیننس کے ذریعہ تحفظات نافذ کرنے کی کوشش کی لیکن ہائی کورٹ نے حکم التواء جاری کردیا ۔ بی سی تحفظات کے مسئلہ پر سپریم کورٹ سے حکومت کو کوئی راحت نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ بی سی تحفظات پر عمل آوری کے سلسلہ میں مرکزی حکومت کے عدم تعاون کے رویہ اور صدر جمہوریہ کے پاس معاملہ کے زیر التواء ہونے کے پیش نظر حکومت نے پہلے مرحلہ میں گرام پنچایتوں کے انتخابات کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 15 ویں فینانس کمیشن سے مجالس مقامی کو 3000 کروڑ کی گرانٹ گزشتہ دو برسوں سے مرکز کے پاس زیر التواء ہے۔ انتخابات کے عدم انعقاد کی صورت میں مارچ 2026 میں یہ رقم جاری نہیں ہوگی۔ مجالس مقامی کے تحفظ اور مرکز سے 3000 کروڑ کو یقینی بنانے کیلئے حکومت نے پارٹی کی سطح پر 42 فیصد ٹکٹوں کی بی سی طبقات میں تقسیم کے ذریعہ گرام پنچایتوں کے چناؤ کا فیصلہ کیا ہے ۔ ایم پی ٹی سی ، زیڈ پی ٹی سی ، میونسپلٹیز اور کارپوریشنوں کے انتخابات تحفظات سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلہ کے بعد منعقد کئے جائیں گے ۔ سرینواس ریڈی نے بتایا کہ کابینہ نے ممتاز تلگو شاعر و ادیب آنجہانی اندے سری کو موثر انداز میں خراج پیش کرنے کیلئے نصابی کتب میں پہلے صفحہ پر ان کے لکھے ہوئے گیت ’’جیہ جیہ ہو تلنگانہ‘‘ کو شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اندے سری کے فرزند دتا سائی کو ڈگری کالج کے اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدہ پر تقرر کو کابینہ نے منظوری دی ہے۔ تلنگانہ کے 4 لاکھ غیر منظم ورکرس کی بھلائی اور تحفظ کیلئے کابینہ نے قانون سازی کو منظوری دی ہے ۔ راہول گاندھی نے غیر منظم ورکرس کی بھلائی کیلئے قانون سازی کا تیقن دیا تھا ۔ چار لاکھ میں تین لاکھ غیر منظم ورکرس کا تعلق گریٹر حیدرآباد سے ہے۔ قانون سازی کے ذریعہ غیر منظم ورکرس کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا جن میں ڈیلیوری بوائز اور مختلف خدمات انجام دینے والے عارضی ورکرس شامل ہیں۔ سرینواس ریڈی نے بتایا کہ ایس آر ایس پی فیس 2 کو سابق وزیر آنجہانی دامودر ریڈی رام ریڈی کے نام سے موسوم کرنے کا کابینہ نے فیصلہ کیا ہے۔ آؤٹر رنگ روڈ کے اندرونی حصہ میں موجود صنعتوں کی دیگر مقامات منتقلی کو کابینہ نے منظوری دی ہے ۔ ان صنعتوں کو سابق میں نوٹس جاری کی گئی تھی۔ تلنگانہ حکومت کے دو سال 9 ڈسمبر کو مکمل ہورہے ہیں۔ اس مدت میں حکومت نے کئی فلاحی و ترقیاتی اسکیمات پر عمل کیا ہے ۔ حکومت کے اقدامات کو عالمی سطح پر پیش کرنے 8 اور 9 ڈسمبر کو فورتھ سٹی میں گلوبل سمٹ کا انعقاد عمل میں آئے گا۔ کابینہ نے جنگی خطوط پر تیاریوں کا فیصلہ کیا ہے ۔ 9 ڈسمبر کو تلنگانہ رائزنگ ویژن 2047 دستاویز جاری کی جائے گی۔ پریس کانفرنس میں وزیر ایس سی ، ایس ٹی ویلفیر اے لکشمن کمار موجود تھے۔1