4332 گرام پنچایتوں کے انتخابات 91286 امیدوار انتخابی میدان میں
حیدرآباد ۔ 8 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ میں گرام پنچایت انتخابات کے تحت نامزدگیوں کے دوسرے مرحلے کی تکمیل کے ساتھ ہی انتخابی صورتحال تقریبا واضح ہوگئی ہے ۔ ریاست بھر میں سرپنچ اور وارڈ ممبرس کے عہدوں کیلئے جملہ 91,286 امیدوار میدان میں ہیں ۔ 4332 پنچایتوں میں انتخابات ہورہے ہیں جب کہ 415 گاوں میں سرپنچوں کا بلا مقابلہ انتخاب ہوا ہے ۔ سرپنچوں کیلئے نامزدگی داخل کرنے والے 7584 امیدواروں نے دستبرداری اختیار کی ۔ جبکہ پانچ گرام پنچایت ایسے ہیں جہاں کسی نے پرچہ نامزدگیاں داخل نہیں کی ۔ ماباقی 3912 گرام پنچایتوں میں 13,128 امیدوار سرپنچ عہدوں کیلئے انتخابی میدان میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں ۔ وارڈ ممبرس کیلئے جملہ 38,322 وارڈس کو نوٹیفائی کیا گیا ۔ جن میں 107 وارڈس کیلئے کوئی نامزدگیاں داخل نہیں کی گئی ۔ جب کہ 8304 وارڈس کا فیصلہ اتفاق رائے سے ہوگیا ۔ وارڈ ممبرس کیلئے پرچہ نامزدگیاں داخل کرنے والوں میں سے 10,427 امیدواروں نے دستبرداری اختیار کرلی ۔ اب 29,911 وارڈس میں رائے دہی ہوگی ۔ جہاں 78,158 امیدوار مقابلے میں ہیں ۔ ضلع میدک کے ویلدرتی منڈل کے بسواپور گاؤں میں ایک سیاسی پیشرفت ہوئی جہاں حیدرآباد کے اسمبلی حلقہ کاروان کے رکن اسمبلی کوثر محی الدین کی اہلیہ نجمہ سلطانہ کو متفقہ طور پر سرپنچ منتخب کرلیا گیا ۔ نجمہ سلطانہ کے مقابلے میں کسلا اندرا اماں نے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا ۔ تاہم گاوں والوں اور تمام سیاسی جماعتوں کی اپیل پر اندرا اماں پرچہ نامزدگی سے دستبردار ہوگئی ۔ جس کے بعد نجمہ سلطانہ کو بلا مقابلہ سرپنچ منتخب قرار دیا گیا ۔ ریاست میں سب سے زیادہ اضلاع نلگنڈہ ، سدی پیٹ ، سنگاریڈی ، نظام آباد ، میدک ، جگتیال ، عادل آباد ، وقار آباد اور کاماریڈی میں یہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ ہر ضلع میں 500 سے زائد امیدوار سرپنچ عہدے کیلئے انتخابی میدان میں قسمت آزما رہے ہیں ۔ 2