سدی پیٹ کلکٹریٹ میں انتخابی عہدیداروں کے ہمراہ آن لائن جائزہ اجلاس، ضلع کلکٹرکے ہیماوتی
سِدّی پیٹ۔ 12 ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع کلکٹر دفتر کے کانفرنس ہال میں گرام پنچایت انتخابات کے سلسلے میں آرڈی او، ایم پی ڈی او، ایم پی او، تحصیلدار اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ ضلع الیکشن آفیسر و کلکٹر کے۔ ہیماوتی نے زوم میٹنگ منعقد کرتے ہوئے افسران کو انتخابی عمل کے بارے میں ہدایات دیں۔اس موقع پر ضلع کلکٹر نے کہا کہ ضلع کے دوسرے مرحلے میں 10 منڈلوں کے 182 گرام پنچایتوں کے 1644 وارڈوں میں انتخابات کے انعقاد کے لئے تمام انتظامات مکمل کرنے کے احکامات دیئے۔ جو گاؤں یا وارڈ بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں انہیں چھوڑ کر باقی تمام پولنگ اسٹیشنوں میں انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ کل متعلقہ منڈلوں میں ڈسٹری بیوشن اور ریسیونگ سینٹرز کے لئے تمام انتظامات پہلے سے تیار رکھے جائیں۔ پولنگ میٹریل، بیلٹ بکس اور دیگر سامان کی تقسیم میں کسی قسم کی دشواری نہیں ہونی چاہئے۔ متعلقہ شاخوں کے افسران کو ہدایت دی کہ وہ مسائل پیدا ہونے کے خدشے والے پولنگ مراکز کا دورہ کریں۔آر او، پی او، او پی او، پولیس اور دیگر عملے کے لئے کھانے کے مناسب انتظامات کیے جائیں، زیادہ کاؤنٹر قائم کیے جائیں تاکہ کہیں بھی کوئی مسئلہ نہ آئے۔ ایم پی ڈی او اور تحصیلدار کو اس سلسلے میں ہدایات دیں۔کافی تعداد میں بسیں فراہم کی جائیں، پولنگ عملہ اور میٹریل تقسیم کے بعد متعلقہ زونل آفیسرز کے مقررہ روٹ کے مطابق لنچ کے بعد پولنگ اسٹیشن کی طرف روانہ ہونے کے لیے تیار رہیں۔شام کو پولنگ اسٹیشن پہنچتے ہی عملہ فرنیچر، بیلٹ بکس اور دیگر تمام انتظامات فوراً مکمل کرے۔ پنچایت سکریٹری کو ہدایت دی گئی کہ پولنگ عملے کے لئے ٹفن، لنچ اور دیگر بنیادی سہولیات کا انتظام کرے۔14 تاریخ کو صبح ٹھیک 7 بجے ووٹنگ شروع ہونی چاہئے اور دوپہر 1 بجے تک پرامن ماحول میں ووٹر اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔ اگر دوپہر 1 بجے تک ووٹر قطار میں ہوں تو انہیں ٹوکن دے کر صرف انہی ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جائے۔ دوپہر 2 بجے کاؤنٹنگ کا عمل شروع ہوگا۔ پولنگ اسٹیشن اور کاؤنٹنگ مراکز میں موبائل فون کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی۔گاؤں میں بی ایل اوز 100 فیصد ووٹر سلپس تقسیم کرنے کو یقینی بنائیں، اس سلسلے میں افسران ضروری اقدامات کریں۔اس پروگرام میں ٹرینی ڈپٹی کلکٹر بھویا، زیڈ پی سی ای او رمیش، ڈی پی او رویندر، ڈی آر ڈی او جے دیو اریہ اور دیگر موجود تھے۔
