گرام پنچا یتوں کے انتخابات میں تاخیر پر تلنگانہ ہائی کورٹ کی برہمی

   

6 علحدہ درخواستوں کی سماعت، حکومت نے 30 دن اور الیکشن کمیشن نے دو ماہ کی مہلت مانگی، فیصلہ محفوظ
حیدرآباد ۔ 23۔ جون (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے گرام پنچایت انتخابات کے مسئلہ پر سماعت کو مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کردیا ہے۔ پنچایت راج اداروں کے انتخابات کے انعقاد کی حکومت کو ہدایت دینے کی اپیل کرتے ہوئے 6 درخواستیں داخل کی گئیں۔ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن، حکومت اور درخواست گزاروں کے وکلاء کی سماعت کی اور فیصلہ کو محفوظ کردیا۔ سرکاری وکیل نے پنچایت راج اداروں کے انتخابات کیلئے ایک ماہ کی مہلت مانگی ہے۔ الیکشن کمیشن نے انتخابات کیلئے 60 دن کی مہلت کی درخواست کی ۔ عدالت نے گرام پنچایتوں کے چناؤ میں تاخیر پر ناراضگی جتائی اور حکومت سے تاخیر کی وجوہات کے بارے میں سوال کیا۔ عدالت نے جاننا چاہا کہ حکومت کب تک انتخابات منعقد کرے گی۔ عدالت نے سوال کیا کہ فروری میں حکومت نے چناؤ کے انعقاد کا تیقن دیا تھا لیکن ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔ حکومت کے رویہ پر ہائی کورٹ نے ناراضگی جتائی ۔ نلگنڈہ سے تعلق رکھنے والے سابق سرپنچ کے علاوہ دیگر پانچ افراد نے علحدہ درخواستیں داخل کرتے ہوئے پنچایت راج چناؤ میں تاخیر کی شکایت کی۔ یکم فروری 2024 کو تلنگانہ میں سرپنچوں کی میعاد ختم ہوچکی ہے جبکہ ایم پی ٹی سی ارکان کی میعاد 5 جولائی 2024 کو مکمل ہوئی۔ قواعد کے مطابق اندرون 6 ماہ انتخابات منعقد کئے جانے چاہئے ۔ اس سلسلہ میں ہائی کورٹ سے مداخلت کی اپیل کرکے درخواستیں داخل کی گئیں۔ عدالت نے الیکشن کمیشن اور حکومت کے وکلاء کی بحث کی سماعت کی۔ حکومت کے وکیل نے جواب داخل کرنے ایک ماہ کی مہلت طلب کی جبکہ اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ چناؤ کیلئے کم از کم 60 دن درکار ہیں۔ پنچایتوں میں تحفظات و وارڈس کی از سر نو حدبندی کی تکمیل کیلئے حکومت کی منظوری ملنے کے بعد انتخابات کے انعقاد کیلئے دو ماہ درکار ہوں گے ۔ درخواست گزاروں کے وکلاء نے فروری میں حکومت کی جانب سے دیئے گئے تیقن یا حوالہ دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ حکومت اگست میں مجالس مقامی کے انتخابات کی تیاری کر رہی ہے۔1