گرفتاری کے خلاف اے پی ہائیکورٹ میں چندرا بابو کی درخواست مسترد

   

دو دن سی آئی ڈی تحویل میں دینے اینٹی کرپشن عدالت کا فیصلہ، وکلاء کی موجودگی میں
صبح سے شام تک جیل میں تحقیقات کی اجازت
حیدرآباد/22 ستمبر، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے اِسکل ڈیولپمنٹ اسکام میں صدر تلگودیشم اور سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کی جانب سے داخل کردہ کواش پٹیشن کو مستردکردیا ہے۔ چندرا بابو نائیڈو نے سی آئی ڈی کی ایف آئی آر کی بنیاد پر اے سی بی کورٹ میں پیش کردہ ریمانڈ رپورٹ کو چیلنج کرکے درخواست داخل کی اور اسے کالعدم قرار دینے کی اپیل کی تھی۔19 ستمبر کویہ درخواست داخل کی گئی اور ہائی کورٹ نے آج فیصلہ سنایا۔ جسٹس کے سرینواس ریڈی نے کہا کہ عوامی فنڈز کے بیجا استعمال کے معاملہ میں چندرا بابو نائیڈو کے خلاف کارروائی کیلئے اجازت کی ضرورت نہیں ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف کارروائی کیلئے انسداد کرپشن قانون کی دفعہ 17A کے تحت اجازت طلب کی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پراجکٹ کے سلسلہ میں ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا اور پراجکٹ پر عمل جاری ہے۔ یہ کہا نہیں جاسکتا کہ عوامی رقومات کا بیجا استعمال ہوا ہے۔ درخواست مسترد کرکے ہائی کورٹ نے کہا کہ درخواست گذار کی جانب سے رقومات منظوری کیلئے فیصلہ یا پھر سفارشات دستاویزات کی بنیاد پر عوامی رقومات میں بے قاعدگی تصور نہیں کی جاسکتی تاہم ان کے خلاف تحقیقات کیلئے قبل از وقت مجاز اتھاریٹی سے اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو کو یہ اختیار نہیں کہ وہ ابتدائی تحقیقات کا مطالبہ کریں اور یہ تحقیقات ضروری ہیں یا نہیں اس کا انحصار حقائق اور کیس کی نوعیت پر رہے گا۔ مالیاتی بے قاعدگیوں سے متعلق امور میں تحقیقات کی نوعیت مختلف ہوتی ہے اور ایسے وقت جبکہ تحقیقات سرگرم مرحلہ میں ہوں احتیاط ضروری ہے۔ سی آئی ڈی نے الزام عائد کیا کہ نائیڈو نے اِسکل ڈیولپمنٹ پراجکٹ کیلئے درکار 110 تا 130 کروڑ کی بجائے 3300 کروڑ خرچ کئے ۔ نامزدگی کی بنیاد پر 371 کروڑ کے کام الاٹ کئے جس میں 214 کروڑ کی بے قاعدگی ہوئی ہے۔چندرا بابو نائیڈو نے سی آئی ڈی کی جانب سے اے سی بی کورٹ میں داخل چارج شیٹ کو کالعدم قرار دینے درخواست کی تھی۔ اسی دوران وجئے واڑہ کی اے سی بی عدالت نے چندرا بابو نائیڈو کو 2 جون تک سی آئی ڈی تحویل میں دینے احکام جاری کئے ۔ سی آئی ڈی نے پانچ دن کی تحویل کی اجازت طلب کی تھی لیکن جج نے دو دن کی تحویل منظورکی ۔ عدالت نے راجمندری جیل میں چندرا بابو نائیڈو کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی۔ عدالت نے کہا کہ عدالت کو تحقیقاتی عہدیداروں کے ناموں سے آگاہ کیا جائے اور وکلاء کی موجودگی میں تحقیقات کی جائیں۔ صبح 9:30 سے شام 5 بجے تک تحقیقات کی اجازت دی گئی۔ تحقیقات کی تمام ویڈیو گرافی اور فوٹوز جاری نہ کرنے کی شرط عائد کی گئی ہے۔ عدالت نے کہا کہ اتوار کی شام تحویل کی تکمیل پر ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ چندرا بابو نائیڈو کو عدالت میں پیش کیا جائے۔ چندرا بابو نائیڈوکی جانب سے سینئر وکلاء سدھارتھ لوترا اور سدھارتھ اگروال نے بحث کی جبکہ سی آئی ڈی کی طرف سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سدھاکر ریڈی پیش ہوئے۔