ذخائر آب میں وافر ذخیرہ موجود۔ میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی عہدیداروں کا بیان
حیدرآباد۔30مارچ(سیاست نیوز) دونوں شہر وںحیدرآبادو سکندرآباد میں موسم گرما کے دوران پانی کی کوئی قلت نہیں ہوگی اور نہ ہی شہر حیدرآباد میں پینے کے پانی کے مسائل کا شہریوں کو سامنا کرنا پڑے گا۔ حیدرآباد میٹروپولیٹین واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کے عہدیدارو ںنے بتایا کہ دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں اضافی بارش کے علاوہ ذخائر آب میں پانی موجود رہنے کے سبب پانی کی کوئی قلت نہیں ہوگی اور محکمہ آبرسانی کی جانب سے پانی کی سربراہی کو مزید بہتر بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ پرانے شہر کے علاقوں بالخصوص چارمینار‘ بہادرپورہ‘ حسینی علم‘ چنچلگوڑہ‘ فتح دروزہ‘جہاں نما‘ فلک نما‘بیگم بازار‘ نامپلی‘ بازارگھاٹ‘ عیدی بازار‘ سنتوش نگرکے علاوہ دیگر علاقوں میں کوئی قلت ریکارڈ نہیں کی جائے گی اور نہ ہی شہر کے کسی دیگر علاقہ سے کوئی شکایات موصول ہورہی ہیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ دونوں شہروں میں پینے کے پانی کی سربراہی میں کوئی تکلیف نہیں ہوگی کیونکہ شہر کے تمام علاقوں میں وافر مقدار میں سربراہی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ بورڈ کے مطابق شہر میں 27ایم جی ڈی پانی کی طلب ریکارڈ کی جا رہی ہے اور محکمہ کی جانب سے طلب کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا رہاہے کہ کسی بھی علاقہ میں پانی کی قلت پیدا نہیں ہوگی اور آئندہ موسم گرما تک بھی پینے کے پانی کی قلت ریکارڈ نہیں کی جائے گی۔ بتایاجاتا ہے کہ حمایت ساگر سے 11.5ایم جی ڈی اور کرشنا سے 13.5ایم جی ڈی پانی کی طلب کو پورا کیا جا رہاہے ۔ میر عالم واٹر فلٹر سے 75فیصد پرانے شہر کے پانی کی طلب کو پورا کیا جا رہاہے جبکہ علی آباد فلٹر سے 20فیصد پانی کی طلب کو پورا کیاجا رہاہے جبکہ چنچلگوڑہ و شاستری پورم میں موجود ریزروائر سے مابقی 5فیصد پانی کی طلب کو پورا کیا جا رہا ہے اس طرح پرانے شہر میں پینے کے پانی کی سربراہی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے اور جاریہ موسم گرماکے دوران قلت پیدا نہیں ہوگی اور نہ ہی کسی علاقہ میں ٹینکر کے ذریعہ پانی کی سربراہی کے اقدامات کی ضرورت محسوس کی جائے گی۔ محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں نے بتایا کہ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں بھی پینے کے پانی کی کوئی قلت ریکارڈ نہیں کی جائے گی ۔