ترکاریوں کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ، حمل و نقل میں کسانوں کومشکلات
حیدرآباد۔8اپریل(سیاست نیوز) ریاست میں گرمی کی شدت میں اضافہ شہر میں ترکاریوں کی قیمت میں اضافہ کا سبب بن رہا ہے اور کہا جا رہاہے کہ پیداوار میں ہونے والی کمی کے سبب ترکاریوں کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے جبکہ کسانوں کا کہناہے کہ دھوپ کی شدت کے سبب ترکاریوں کوبازاروں تک پہنچانے میں ہونے والی مشکلات کی وجہ سے بھی ترکاریوں کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے۔شہر کے رعیتو بازاروں میں بھی ترکاریوں کی قیمت میں ریکارڈ کئے جانے والے اضافہ کے اثرات دیکھے جانے لگے ہیں اور کہا جار ہا ہے کہ موسم گرما کے اختتام تک شہر میں ترکاریوں کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کئے جانے کے امکان نہیں ہیں۔محکمہ باغبانی اور زراعت کے عہدیدارو ںنے اس بات کی توثیق کی ہے کہ جاری ماہ کے دوران ترکاری کی قیمتو ںمیں دوگنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور آئندہ ماہ کے دوران مزید اضافہ ریکارڈ کئے جانے کا خدشہ ہے۔شہر حیدرآباد کے رعیتو بازاروں میں ترکاریوں کی قیمت میں اضافہ کے بعد جو صورتحال پیدا ہورہی ہے اسے دیکھتے ہوئے کہا جار ہاہے کہ رعیتوبازار کی قیمت سے زیادہ دیگر بازاروں میں قیمتیں وصول کی جائیں گی ۔محکمہ زراعت کے عہدیداروں اور کسانوں کا کہنا کہ گرما کے دوران غیر موسمی بارش کے سبب گرمی سے کچھ راحت مل رہی ہے لیکن اضلاع میں کسانوں کی فصلیں تباہ ہونے لگی ہیں جو کہ بازاروں میں ترکاری کی قیمتوں میں اضافہ کی ایک اور وجہ بھی ہے۔بتایاجاتا ہے کہ ریاست میں ترکاریوں کی قیمتوں پر کنٹرول کے سلسلہ میں تاحال کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں اور آئندہ دنوں میں انتخابات کے فوری بعد اس سلسلہ میں جائزہ اجلاس منعقد کئے جانے کا امکان ہیں تاکہ ترکاریوں کی قیمتوں میں ہونے والے اضافہ پر قابو پانے کے اقدامات کئے جاسکیں۔روزمرہ کے استعمال کی ترکاریاں ٹماٹر‘ ہری مرچ‘ شملہ مرچ‘ کدو‘ بنیس کی پھلی ‘ گوبھی ‘ پتہ گوبھی کے علاوہ دیگر ترکاریوں کی قیمتوں میں دوگنا اضافہ ریکارڈ کیا جا نے لگا ہے اور اس اضافہ کے بعد کہا جا رہاہے کہ دوسری ترکاریوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا ۔موسم گرما سے پریشان شہریوں پر ترکاری کی قیمتو ںمیں اضافہ کے ساتھ مہنگائی کی مار بھی اب پڑنے لگی ہے اورا ٓئندہ دو ماہ تک اسے برداشت کرنا پڑے گا۔
