گرمی کی شدت کے باعث برقی کی طلب میں بھی اضافہ

   

عوام کی ضرورت کو پورا کرنے پر توجہ ۔ بلا رکاوٹ سربراہی کو یقینی بنانے کی ہدایت
حیدرآباد۔ 7 مارچ (سیاست نیوز) شہر میں مارچ کے آغاز کے ساتھ ہی جہاں دھوپ کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے، وہیں برقی کے استعمال اور برقی کے طلب میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کے پیش نظر حکام کی جانب سے بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے پر توجہ مبذول کردی گئی ہے۔ محکمہ برقی کے ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ سال کے مقابلے اس سال دھوپ کی شدت میں (0.5-1) ڈگری تک اضافہ کا اندیشہ ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیش قیاسیوں کے مطابق محکمہ برقی کے عہدیدار برقی کی طلب میں اضافہ کا اظہار کررہے ہیں اور ساتھ ہی برقی لوڈ کے مطابق ڈی ٹی آر (ڈسٹریبیوشن ٹرانسفارمرس) کی تنصیب عمل میں لانے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ حیدرآباد میں یکم مارچ سے برقی کی مانگ 52 ملین یونٹس ہوگئی اور مارچ کے اختتام تک مانگ زائد از 60 ملین یونٹس تک پہنچ جانے کی توقع ہے۔ محکمہ کے ذرائع کے مطابق برقی استعمال کی صورتحال و برقی مانگ کے پیش نظر ہر روز نچلی سطح سے ہی اسپیشل ڈرائیو چلانے کی متعلقہ عہدیداران کو ڈائرکٹر آپریشن ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل سرینواس ریڈی نے ہدایات دیں اور واضح کردیا گیا کہ برقی مانگ میں خواہ کتنا ہی اضافہ کیوں نہ ہو،

سربراہی میں خلل پیش نہ آنے اقدامات کئے جائیں اور اتفاقی طور پر برقی نگہداشت کے کسی کام کی صورت میں قبل از وقت ہی برقی سربراہی میں خلل کی صارفین کو اطلاع دیں۔ برقی عہدیداروں کو ہمیشہ چوکس و چوکنا رہنے کی سرینواس ریڈی نے ہدایات دیں۔ محکمہ برقی کے گریٹر حیدرآباد زون کے حدود میں جملہ 55 لاکھ برقی کنکشن ہیں اور ان کیلئے روزانہ 50 تا 55 ملین یونٹس برقی درکار ہورہی ہے اور آئندہ دنوں میں برقی کی مانگ 60 تا 70 ملین یونٹس تک پہونچ جانے کا قوی امکان ہے۔ برقی کے استعمال میں اچانک اضافہ ہونے کے پیش نظر کہیں بھی کسی نوعیت کے کوئی برقی حادثات کے واقعات پیش نہ آنے کیلئے قبل از وقت احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ بالخصوص برقی سب اسٹیشن پر زائد برقی لوڈ (بوجھ) نہ پڑنے کیلئے پاور ٹرانسفارمرس کی تنصیب عمل میں لانے کے ساتھ ساتھ بعض علاقوں میں موبائل ٹرانسفارمرس کا بھی انتظام کیا جارہا ہے۔ علاوہ ازیں برقی سرکلوں کے مطابق ہر روز برقی لوڈ کی مانیٹرنگ کرنے کے اقدامات بھی کئے جائیں گے جبکہ برقی وولٹیج میں کمی و زیادتی کی وجہ سے اتفاقی طور پر شارٹ سرکٹ جیسے واقعات پیش نہ آنے کیلئے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی عہدیداران متعلقہ کو ضروری ہدایات دیئے گئے ہیں۔