خانگی تعلیمی اداروں کی لوٹ کھسوٹ ، 15 تا 25 ہزار فیس وصول کرنے کا الزام
حیدرآباد ۔ 24 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز) : ریاست میں گروپ سرویس کی ملازمتوں کیلئے تیاری کرنے والے امیدواروں کے نمونہ ٹسٹس مالی بوجھ میں تبدیل ہورہے ہیں۔ چند خانگی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے منعقد کئے جانے والے ان امتحانات کی فیس ہزاروں میں وصول کی جارہی ہے ۔ دیہی علاقوں سے شہر آ کر گروپ I و گروپ II کی تیاری کرنے والے امیدواروں کیلئے کوئی سرکاری انتظامات نہیں ہے ۔ گروپ I کے پریلمینری امتحان میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے باوجود مینس امتحانات کی تیاری میں بھی ایسے طلبہ کا کوئی پرسان حال نہیں ہے جس سے وہ بے حد پریشان ہیں ۔ تربیتی اداروں سے منعقد کئے جانے والے ٹسٹ سیریز کو زمرہ واری اساس پر 15 تا 25 ہزار روپئے وصولے جارہے ہیں ۔ اس کے علاوہ چند تربیتی ادارے امیدواروں سے ضمانت لے رہے ہیں کہ اگر انہیں سرکاری ملازمت حاصل ہوجاتی ہے تو پہلے ماہ کی تنخواہ انہیں ادا کی جائے ۔ مہارت رکھنے والے ہونہار امیدوار کیلئے فیس بہت زیادہ مالی بوجھ بن رہی ہے ۔ گروپ I مین امتحانات 21 اکٹوبر سے شروع ہورہے ہیں ۔ پریلمینری امتحان میں 3 لاکھ امیدواروں نے شرکت کی جب کہ مین امتحان کیلئے 31,382 امیدواروں کا انتخاب کیا گیا ہے ۔ ایک طرف وہ سبجکٹ کے لحاظ سے تیاری کرکے دوسری طرف ٹسٹ سیریز کو ترجیح دے رہے ہیں ۔ امیدواروں کا خیال ہے اس سے ان کی بہتر انداز میں تربیت ہوگی جس کے پیش نظر خانگی تربیتی ادارے ہفتہ واری ٹسٹ سیریز منعقد کرکے طلبہ کو لوٹ رہے ہیں ۔ امتحانات کی تیاری کرنے والے امیدواروں کیلئے خانگی ہاسٹلس میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ گروپ 2 امتحانات کے تاریخوں کو قطعیت دے دی گئی ہے ان کے لیے 5 لاکھ امیدوار تیاری کررہے ہیں جس کا خانگی تعلیمی ادارے بیجا فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔۔ 2