دوبارہ نوٹیفکیشن کی اجرائی پر امیدواروں کا اعتراض
حیدرآباد ۔4۔ اکتوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے گروپ I نوٹیفکیشن پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کردیا ہے۔ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے وکیل نے ہائی کورٹ کو تیقن دیا کہ گروپ I امتحانات کی جاری کردہ ’’کی‘‘ سے متعلق امیدواروں نے جن اعتراضات کا اظہار کیا ہے ، ان کی سماعت کرتے ہوئے مضامین کی اساس پر ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی گئی اور کمیٹی کی منظوری کے بعد ہی نتائج جاری کئے گئے۔ کمیشن نے کہا کہ بہت جلد گروپ I مینس امتحانات کا انعقاد عمل میں آئے گا اور اس مرحلہ پر عدالت کی مداخلت کی صورت میں امیدواروں کو بھاری نقصان ہوسکتا ہے۔ گروپ I جائیدادوں پر بھرتی کیلئے 2022 میں جاری کردہ نوٹیفکیشن کو منسوخ کئے بغیر تازہ نوٹیفکیشن کی اجرائی کو امیدواروں نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیشن کو نئے نوٹیفکیشن کی اجرائی سے قبل پہلے نوٹیفکیشن کو منسوخ کرنا چاہئے ۔ جسٹس پی کارتک نے درخواستوں کی سماعت کی ۔ سرکاری وکیل راہول ریڈی اور پبلک سرویس کمیشن کی جانب سے ایم رام گوپال راؤ نے دلائل پیش کئے۔ انہوں نے بتایا کہ تین لاکھ امیدواروں نے امتحانات میں شرکت کی، ان میں سے پریلمس ’’کی‘‘ کے بارے میں 721 امیدواروں نے شخصی طور پر اور 6470 امیدواروں نے آن لائین اعتراضات داخل کئے تھے ۔ ماہرین کی کمیٹی کے ذریعہ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ کمیٹی کی سفارش پر دو سوالات حذف کرتے ہوئے ’’کی‘‘ جاری کی گئی۔ عدالت میں درخواست داخل کرنے والے پانچ امیدواروں نے صرف ایک نے کمیشن کے روبرو اعتراضات پیش کئے باقی امیدواروں نے اعتراض داخل کئے بغیر ہی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ دوسرے نوٹیفکیشن کو چیلنج کرتے ہوئے داخل کی گئی درخواستوں میں تین امیدوار مینس کیلئے کوالیفائی قرار پائے ہیں۔ فریقین کی سماعت کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کردیا۔1