صدرنشین کمیشن کی ماہرین قانون سے مشاورت، پرچہ جات کی دوبارہ جانچ سے تکنیکی مسائل کا اندیشہ
حیدرآباد 11 ستمبر (سیاست نیوز) گروپ I امتحانات مسئلہ پر تلنگانہ ہائی کورٹ کے سنگل بنچ کے فیصلہ کو ڈیویژن بنچ پر چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن سے اپیل دائر کرنے کمیشن کے صدرنشین اور عہدیداروں نے ماہرین قانون اور سینئر وکلاء سے مشاورت کی ۔ کمیشن کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں سنگل جج کے فیصلہ کے خلاف اپیل دائر کرنے کو منظوری دی گئی۔ کمیشن کا احساس ہے کہ پرچہ جات کی دوبارہ جانچ سے تکنیکی مسائل ہوسکتے ہیں ۔ کمیشن نے گروپ I امتحانات میں بے قاعدگیوں کی تردید کی۔ واضح رہے کہ جسٹس راج شیکھر راؤ نے پبلک سرویس کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ تمام پرچہ جات دوبارہ جانچ کرکے نئے رینکس جاری کئے جائیں جس کیلئے 8 ماہ کی مہلت دی گئی ۔ وکلاء اور ماہرین قانون نے ڈیویژن بنچ پر اپیل کے علاوہ ضرورت پر سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا مشورہ دیا ۔ کمیشن کا ماننا ہے کہ پرچہ جات کی جانچ میں کوئی بے قاعدگی نہیں ہوئی ، لہذا سنگل جج کے فیصلہ کو ڈیویژن بنچ پر چیلنج کیا جاسکتا ہے۔ کمیشن سے حکومت کو رپورٹ پیش کرکے تین امکانات کی تجویز پیش کی ۔ ہائی کورٹ کے سنگل جج کے احکامات کی تعمیل ، ڈیویژن بنچ پر اپیل یا راست سپریم کورٹ سے رجوع ہونے میں کسی ایک امکان کو حکومت سے قطعیت دی جائے گی۔ گروپ I مینس امتحانات کیلئے 31383 امیدوار کوالیفائی قرار پائے تھے۔ اسی دوران اپوزیشن بی آر ایس نے گروپ I امتحانات معاملہ کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔ سنگل جج نے فیصلہ میں پبلک سرویس کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ کمیشن نے ابتداء میں 21075 امیدواروں کے امتحان میں حصہ لینے کا اعلان کیا تاہم بعد میں یہ تعداد 21085 کردی گئی۔ عدالت نے سوال کیا کہ 10 امیدوار اچانک کہاں سے شامل ہوگئے۔ واضح رہے کہ گروپ I امتحانات کا انعقاد گزشتہ کئی ماہ سے تنازعات کے گھیرے میں ہے جس سے تقررات میں مسلسل رکاوٹ ہورہی ہے۔1