فروری میں نتائج کی اجرائی ، تلنگانہ حکومت کو بڑی راحت
حیدرآباد ۔6۔ڈسمبر (سیاست نیوز) گروپ I امتحانات کے سلسلہ میں تلنگانہ حکومت کو سپریم کورٹ سے راحت ملی ہے۔ گروپ I نوٹیفکیشن کی منسوخی کیلئے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواستوں کو مسترد کرکے عدالت نے واضح کیا کہ اعلامیہ کی تنسیخ ممکن نہیں ہے۔ بیروزگار نوجوانوں کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی جس میں نوٹیفکیشن منسوخ کرنے اور مینس امتحانات ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی ۔ بعض امیدواروں نے نئے نوٹیفکیشن کو غیر قانونی قرار دے کر تلنگانہ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ۔ درخواست گزاروں نے پریلمس امتحانات میں 14 سوالات پر اعتراضات کئے ہیں۔ ہائی کورٹ نے گروپ I مینس امتحانات کی منسوخی سے انکار کردیا تھا جس کے بعد امیدوار ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے ۔ جسٹس نرسمہا کی زیر قیادت بنچ نے آج درخواستوں کی سماعت اور فیصلہ سنایا۔ عدالت نے کہا کہ جن امیدواروں نے درخواست دائر کی ہے، وہ مینس امتحانات کیلئے اہل نہیں ہوئے ہیں، لہذا ان کی درخواست کو قبول نہیں کیا جاسکتا۔ عدالت نے کہا کہ امتحانات کے انعقاد میں عدلیہ کی مداخلت ضروری نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے حکومت کو مینس امتحانات کے انعقاد کے سلسلہ میں موقف کی تائید کی ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کی جانب سے مینس امتحانات کا انعقاد عمل میں آچکا ہے اور فروری میں نتائج کی اجرائی کا امکان ہے ۔ گروپ I کے امیدواروں نے امتحانات کے دوران احتجاج منظم کیا اور ان کے مطالبات کی اپوزیشن نے تائید کی تھی۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد گروپ I نتائج کی اجرائی اور تقررات میں رکاوٹ دور ہوچکی ہے۔ 1